پشاور، بلدیاتی انتخابات میں دوران ڈیوٹی جاں بحق ہونے والی اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر کے بچوں کا اعلان کردہ شہداء پیکج جلد از جلد د ینے کا مطالبہ

بدھ 9 نومبر 2016 20:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) بلدیاتی انتخابات کے دوران پشاور میں ڈیوٹی دینے کے دوران جاں بحق ہونے والی اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر شبانہ شاہین کے بچوں نے صوبائی حکومت اور صوبائی الیکشن کمیشن و الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان کی والدہ کیلئے اعلان کردہ شہداء پیکج جلد از جلد دیا جائے گزشتہ روز پشاور پریس کلب پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہید آفیسر کی بیٹے زوہیب، شہزاد خرم اور بیٹی بینش امتیاز نے کہا کہ ڈیڑہ سال گزرنے کے باوجود بھی ہمارے والدہ کے نام پر اعلان کردہ امدای پیکج نہ مل سکاانہوں نے کہا کہ تمام دستاویزات مکمل کرنے کے باوجود بھی سرکاری ادارے حیلی بہانوں سے کام لے رہی ہے۔

الیکشن کے دروان میری والدہ ڈیوٹی مکمل کرکے واپس اپنی گھر آرہے تھے کہ گنج چوک میں میں ان کی سر پر ہوائی گولی لگی جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہو گئی کبھی صوبائی الیکشن کمیشن آفیس جاتے ہیں کبھی ڈی سی آفیس تو کبھی الیمنٹری ایجوکیشن آفیسز کا چکرلگاتے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت نے کہا کہ پیکج الیکشن کمیشن دیگی کیونکہ ان کی ڈیوٹی الیکشن کمیشن نے لگوائی تھی ۔

اب جب امدادی پیکج کا وقت آگیا تو الیکشن کمیشن امداد دینے سے مکر گئے ہے اور ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیںمتاثرہ خاندان نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف ،عمران خان،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک،ڈی سی پشاوراور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے درخواست کئے ہیںکہ ہماری والدہ کیلئے اعلان کردہ امدادی پیکج ہمیں دیا جائے تاکہ ہم اپنی زندگی اسانی سے بسر کرسکے کیونکہ گھر میں والدہ واحد کمانی والی تھی۔