علامہ محمد اقبالؒ نے برصغیر کی سیاسی تاریخ کے نازک دور میں مسلمانوں کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا،محمد عاطف خان وزیر تعلیم خیبرپختونخوا

بدھ 9 نومبر 2016 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہاہے کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے برصغیر کی سیاسی تاریخ کے ایک نہایت نازک دور میں مسلمانوں کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا اور مسلمانوں کو مایوسی اورلسانی وقومی عصبیت سے نکال کر ان کے درمیان اخوت اور مساوات کے جذبے کو پروان چڑھایا۔اسی طرح عظیم پختون فلسفی وشاعر غنی خان نے بھی قوم کو حریت فکر کا درس دیا جو ان دونوں عظیم شاعروں کو دیگر شاعروں سے ممتاز کرتے ہیں ۔

وہ قومی قلمی سفر پاکستان کے زیر اہتمام اُردواور پشتو زبان کے ممتاز ادیب ،شاعر،کالم نگار اور محقق پروفیسر گوہر نوید کی کتاب -،اقبال اور غنی خان کی شاعرانہ مماثلتیں -،کی تقریب رونمائی سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ،جس کی صدارت ممتاز ادیب وشاعر رفیق عاصی نے کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محمد سعید سعید، ماسٹر شیر رحمان ، پروفیسر اصغر نسیم ، حسین احمد صادق ، پروفیسر شفقت ہما ، فیض الوہاب فیض ،شعیب صادق اور دیگر نے کتاب اور صاحب کتاب گوہر نویدکے بارے میں مقالے پڑھے اور اس کتاب کو اُردو اور پشتو زبان کے ان عظیم شعراء کے حوالے سے اپنی نوعیت کی ایک منفرد کوشش قرار دیا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد عاطف خان نے کہا کہ ادیب اور شاعر معاشرے میں پائی جانے والی خوبیوں اور خامیوں پر عمیق نظر رکھتے ہیں اور ان کی آنکھیں وہ کچھ دیکھ لیتی ہیں جو ایک عام انسان محسوس نہیں کر سکتا اور یہی دانشور اور ادیب معاشرے کی رہنمائی کا فریضہ ادا کرتے ہیں جس طرح علامہ محمد اقبال نے مسلمانوں کو خودی کا درس دیا اسی طرح غنی خان نے بھی معاشرے میں بگاڑ کے ذمہ داروں کی نشاندہی نہایت ہی خوبصورت انداز میں کی اور آج بھی ہم اقبال اور غنی خان کی فکر کو لے کر آگے بڑھیں تو موجودہ دور کی مشکلات کو رفع کیا جا سکتا ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ لسانی اور نسلی تعصبات کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے اور ہمیں اپنی تمام تر توانائیوں کو قومی یکجہتی کو اُجاگر کرنے اور قوم کو درپیش مسائل کے حل پر صرف کرنی چاہیئے۔محمد عاطف خان نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ان کی حکومت کوبعض اداروں کے نام کی وجہ سے کوئی مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ ہم ناموں کی بجائے کام پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مردان کلچرل سنٹر قائم کرنے کے لیے عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے اور اس حوالے سے مقامی ادبی حلقوں کی مشاورت سے جگہ کا تعین کیا جائے گا۔

اُنہوں نے اقبال اور غنی خان کی شاعرانہ مماثلتوں پر پروفیسر گوہر نوید کے تحقیقی کام کو سراہااور اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے حکومتی سطح پر ان کی بھر پور معاونت کا اعلان کیا۔ پروفیسر گوہر نوید نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ مفکرین ،نقاد اور محققین اقبال کی طرح غنی خان کی شاعری کی درست تشریح وتوضیح کریں تاکہ آنے والی نسلیں ان کی فلسفیانہ بصیرت اور شاعرانہ عظمت سے روشناس ہوکر ایک پرامن ماحول میں آزادی کی نعمتوں سے مستفید ہوسکیں ۔

متعلقہ عنوان :