کراچی کے ساتھ مالیاتی انصاف نہیں ہو رہا ، ڈاکٹر ارشد وہرہ

پورٹ سٹی ہونے کے باوجود دنیا کے دیگر ممالک کے برعکس وصول ہونے والے ٹیکسوں میں سے کراچی شہر کو کوئی حصہ نہیں ملتا ، ڈپٹی میئر کراچی

بدھ 9 نومبر 2016 19:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ کراچی کے ساتھ مالیاتی انصاف نہیں ہو رہا ، پورٹ سٹی ہونے کے باوجود دنیا کے دیگر ممالک کے برعکس وصول ہونے والے ٹیکسوں میں سے کراچی شہر کو کوئی حصہ نہیں ملتا ، کئی سال سے منتخب نمائندوں کی عدم موجودگی کے باعث شہر کے بلدیاتی مسائل میں بے حد اضافہ ہوا ہے تاہم منتخب نمائندوں کی آمد کے دو ماہ بعد ہی کراچی کے شہریوں نے تبدیلی محسوس کرنا شروع کردی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مرکزی دفتر کے دورے پر آئے ہوئے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ لاہور کے 22ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء کو کراچی سے متعلق ایک بریفنگ دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر میونسپل کمشنر ڈاکٹر بدر جمیل ، مشیر مالیات خالد محمد شیخ، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ کراچی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور ابتداء ہی سے یہ شہر کارپوریٹ اور صنعتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے ملک کے دور دراز حصوں سے لوگ اپنی روزی کے حصول اور کاروبار کے لئے کراچی کا رخ کرتے ہیں اور یہ شہر ہر ایک کو خوش آمدید کہتا ہے ، کراچی کا ساحل جو کبھی ملک اور بیرون ملک سے تفریح کے لئے آنے والوں کے لئے ایک بہترین سیاحتی مقام تھا مگر آج بغیر کسی منصوبہ بندی کے تعمیر ہونے والی بے ہنگم عمارتوں کے پیچھے چھپتا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں سات الگ الگ شہروں کے لئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ تشکیل دیئے گئے تاہم صوبہ سندھ میں واحد سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بنا کراور کثیر فنڈز مختص کرنے کے بعد تمام کام اس کے حوالے کردیا گیا ہے جس کے باعث شہر میں صفائی ستھرائی کی صورتحال تسلی بخش نہیں رہی، انہوں نے کہا کہ چنگی کا نظام ختم ہونے کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اس کے عوض میچنگ گرانٹ دی جانے لگی لیکن اس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ درکار اضافہ نہیں کیا گیا حالانکہ اس دوران اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا اور ڈالر کا ریٹ کہیں سے کہیں پہنچ چکا ہے لیکن بلدیہ عظمیٰ کراچی کو آج بھی وہی آکٹرائے کی میچنگ گرانٹ مل رہی ہے جو غیر حقیقی ہے انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے بلدیاتی خدمات کی بلارکاوٹ فراہمی کے لئے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اینڈ ٹیکس کے نام سے رہائشی اور کمرشل صارفین پر نہایت معمولی ٹیکس عائد کیا تھا تاہم یہ ٹیکس بھی شہری بمشکل ادا کر رہے ہیں تو روزمرہ کے مسائل کیسے حل ہوں گے ۔

ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ شہری سہولیات کی فراہمی کے لئے بنائے گئے منصوبوں میں مقامی لوگوں کو شامل کئے گئے بغیر ترقی کا تصور نہیں کیا جاسکتا لہٰذا بلدیہ عظمیٰ کراچی کی موجودہ قیادت ہر سطح پر شہریوں سے مشاورت اور رہنمائی کو اولیت دیتی ہے اور تمام امور شہر اور شہریوں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے انجام دیئے جا رہے ہیں جس کے مستقبل میں اچھے نتائج برآمد ہوں گے انہوں نے کہا کہ کراچی شہر دنیا کے 100ملکوں سے بڑا ہے ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے ایک چینی کمپنی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے اور ابتدائی طور پر شہر کے دو اضلاع میں کچرا اٹھانے کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی میں یومیہ 12 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ جاپان میں حال ہی میں دو جدید فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بلدیہ عظمیٰ کراچی کو تحفتاً دی ہیں اور مزید ایک گاڑی دینے کی آج ہی پیشکش کی گئی ہے جس سے کراچی میں فائر بریگیڈ جدید اور موثر بنانے میں مدد ملے گی ۔

بعدازیں مڈ کیریئر مینجمنٹ گروپ کے شرکاء کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تاریخی کونسل ہال کا دورہ کرایا گیا جس میں انہوں نے گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی تاریخی عمارت اور کونسل ہال کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔

متعلقہ عنوان :