لاہور، ینگ ڈاکٹروں کی 2ہفتوں سے مسلسل جاری ہڑتال اور وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا تاحال نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی،مریض ذلیل وخوار

بدھ 9 نومبر 2016 19:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) صوبائی دارالحکومت میں ینگ ڈاکٹروں کی 2ہفتوں سے مسلسل جاری ہڑتال اور وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا تاحال نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی۔ ینگ ڈاکٹروں کے ہسپتالوں سے غائب ہونے کے باعث ٹیچنگ ہسپتالوں میں شہر اور دور دراز سے آنے والے مریض ذلیل وخوار ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ احتجاجی دھرنے وجہ سے مال روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔

گزشتہ روز کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کیپٹن(ر) محمد امین وینس، ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف اور ایس پی سول لائنز علی رضا نے ینگ ڈاکٹروں کی قیادت سے مذاکرات کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کے احتجاج کے باعث ہسپتالوں میں مریضوں کی پریشانی سے آپ بخوبی واقف ہیں۔ مگر دھرنے کے باعث ٹریفک کے بلاک ہونے سے سارا شہر پریشان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اس معاملہ کی دوبارہ انکوائری کرائی جائے گی اور انکوائری کمیٹی میں آپ لوگوں کو شامل کیاجائے گا۔

مگر سب سے پہلے آپ مال روڈ کی ٹریفک کوبحال کروادیں ینگ ڈاکٹروں نے کہا کہ ہم مطالبات کے تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس کے جواب میں سی سی پی او نے کہا کہ اگر آپ احتجاج جاری رکھنا ہی چاہتے ہیں تو مین روڈ سے ہٹ کر بیٹھ جائیں تاکہ ٹریفک کی روانی کو بحال کیا جاسکے۔ دوسری جانب ینگ ڈاکٹروں کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوئی موثر حکمت عملی نظر نہیں اور ابھی تک ڈاکٹروں اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک کی صورت حال برقرار ہے۔(سعید)

متعلقہ عنوان :