لاہور،ینگ ڈاکٹرز کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ، ٹریفک بند، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا

میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز مریض اور لواحقین پر تشدد کرنے والے دو ڈاکٹرز اور ایک نرس کی بحالی کیلئے چودرہ روز سے احتجاج پر ہیں

بدھ 9 نومبر 2016 19:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) لاہور میں میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ اب تک 3ہزار سے زائد معمول کی آپریشن ملتوی ، ہزاروں کی تعداد میں مریض خوار ہو گئے ۔ محکمہ صحت نے مذاکرات کے لیے چھپ سادھ لی۔ ڈاکٹروں کے مال روڈ پر ایک طرفہ ٹریفک بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔گزشتہ روز میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز مریض اور لواحقین پر تشدد کرنے والے دو ڈاکٹرز اور ایک نرس کی بحالی کیلئے گزشتہ چودرہ روز سے احتجاج کر رہے ہیں اور انہوںنے سی ایم سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری رکھا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ دو روز سے ینگ ڈاکٹرز نے میو ہسپتال سے ریلی نکالی اور مال روڈ کلب چوک پر کر دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے باعث مال روڈ پر ایک طرفہ ٹریفک بند کر کے دوسری جانب سے دو طرفہ ٹریفک کو راستہ دیا گیا ہے جس سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس دوران مظاہرین اور شہریوں میں تلخی کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔دوسری جانب میو ہسپتال کے برے حالا ت ہیں اور اب تک تین ہزار سے زائد معمول کے آپریشن ملتوی ہو چکے ہیں ، روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مریض علاج معالجے کے حق سے محروم ہیں۔ای پی ڈی بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کے داخلے بند ہیں۔

متعلقہ عنوان :