ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی خوش آئند ہے، پاکستان یو ایس بزنس کونسل

پاکستا ن اور امریکہ کے درمیان تجارت اور معیشت کے شعبوں میں نمایاں پیشرفت ہو گی، امریکہ جنوبی ایشیاء میں دیر پاامن کے قیام کیلئے مسئلہ کے کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے،چیئرمین افتخار علی ملک

بدھ 9 نومبر 2016 19:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) پاکستان یو ایس بزنس کونسل کے بانی چیئرمین ، معروف تاجر رہنما اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے امریکی صدارتی انتخاب میں ریبپلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیاہے کہ ان کے دور میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت اور معیشت کے شعبوں میں نمایاں پیشرفت ہوگی۔

بدھ کو یہاں جاری بیان میں انہوںنے کہاکہ پاکستان کی تاجر اور بزنس کمیونٹی امریکی عوام کی رائے کا خیر مقدم کرتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ترقی پذیر ممالک سے جڑے امور بالخصوص پاک امریکہ تعلقات اور معیشت کے شعبوں کوفروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم یہ توقع بھی رکھتے ہیں کہ منتخب امریکی صدر دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا احترام کریں گے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ ، دفاع اور اقتصادی شعبوں میں امریکہ کا اہم شراکتدار ملک ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو پارٹنر شپ کی نظر سے دیکھتاہے کیونکہ اسی میں دونوںممالک، خطے اور دنیا کا مفاد پیوستہ ہے ۔ افتخارعلی ملک نے کہاکہ ڈونلڈٹرمپ امریکی معاشرے کے مختلف شعبوں میں مسلمانوں کے کردار کو تسلیم کریں گے اور اس بات کا اعتراف کریں گے کہ امریکی مسلمان بھی اتنے ہی محبت وطن ہیں جتنا باقی امریکی۔ افتخار علی ملک نے کہاکہ جس طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے ثالث اور مذاکرات کا عندیہ دیا تھا ماضی میں امریکہ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو افغانستان کے پیرائے میں دیکھا ہے ، حقیقی پیشرفت کیلئے ضروری ہے کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ اور تصفیہ طلب معاملات بالخصوص مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے کیونکہ اس مسئلے کے حل کے بغیر جنوبی ایشیاء کے خطے میں دیرپا امن کے قیام کو یقینی نہیں بنایاجاسکتا۔

افتخار علی ملک نے کہاکہ امریکہ کی طرف سے بھارتی کی جانب جھکائو پر پاکستان کی تشویش برحق ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکہ دونوں ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر برتائو کرے ۔ اس ضمن میں انہوںنے بھارت اور امریکہ کے درمیان جوہری ٹیکنالوجی کے معاہدے کاحوالہ بھی دیا ۔ انہوںنے مزید کہاکہ 2013ء کے مشترکہ ایکشن پلان کے تحت امریکہ اور پاکستان کو دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔

امریکہ بدستور پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی مارکیٹ ہے ، پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں امریکہ کا حصہ زیادہ ہے ۔اس وقت امریکہ میں پانچ لاکھ پاکستانی وہاں مختلف شعبوں میں اپنی خدمات کے ذریعے امریکہ کی ترقی میں کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مالی سال 2015-16ء میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کاحجم5.1ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں کو مزید فروغ دیاجائے ۔ہمیں امید ہے کہ نئے امریکی صدر کے دور میں پاک امریکہ تعلقات نئی بلندیوںکی طرف گامزن ہوں گے۔