’’تمنا آبرو کی ہو اگر گلزار ہستی میں‘‘،’’کِس قدر تم پہ گراں صبح کی بیداری ہے !‘‘

’’ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیں‘‘،’’فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں‘‘ شہبازشریف نے مزار اقبالؒپر میڈیا سے گفتگو کے دوران اقبالؒ کے متعدد اشعار پڑھے

بدھ 9 نومبر 2016 19:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے یوم اقبالؒ کے موقع پر علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران تواتر کیساتھ کئی بار علامہ اقبالؒ کے مختلف اشعار پڑھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم اقبال کے ان اشعار میں دیئے گئے پیغام پر عمل پیرا ہوجائیں تو پاکستان دنیا بھر میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا،اس موقع پر انہوںنے یہ اشعار پڑھی: تمنا آبرو کی ہو اگر گلزار ہستی میں۔

۔۔تو کانٹوں میں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کرلے۔۔۔نہیں یہ شان خود داری، چمن سے توڑ کر تجکو!۔۔۔کوئی دستار میں رکھ لے، کوئی زیب گلو کرلے۔ ایک اور موقع پر وزیراعلیٰ نے یہ شعر پڑھا: کِس قدر تم پہ گراں صبح کی بیداری ہے !۔

(جاری ہے)

۔۔ہم سے کب پیار ہے ہاں نیند تٴْمہیں پیاری ہے۔۔۔بعد میں وزیراعلیٰ نے یہ شعر بھی پڑھا: ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیں۔۔۔راہ دکھلائیں کسی رہرو منزل ہی نہیں۔وزیراعلیٰ نے موجودہ حالات میں اتحاد ،اتفاق اوراخوت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اتحاداوراتفاق کا راستہ اپنا لیں تو پاکستان اپنی کھوئی ہوئی منزل ضرور حاصل کرے گا۔اس موقع پر انہوںنے یہ شعر پڑھا: فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں۔۔۔موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں۔