اردو پاکستان کے تمام صوبوں اور دور دراز علاقوںمیں رہنے والے شہریوں کے درمیان رابطے کی زبان ہے ،جسٹس (ر)جواد ایس خواجہ

ہم سب کا مشترکہ قومی فریضہ ہے دفاتر، عدالتوں،تعلیم اداروں سمیت ہر سطح پر نفاذ اردوکیلئے بھر پور جدو جہد کریں،سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ کی وفد سے گفتگو

بدھ 9 نومبر 2016 19:03

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاہے کہ اردو پاکستان کے تمام صوبوں اور دور دراز علاقوںمیں رہنے والے شہریوں کے درمیان رابطے کی زبان ہے اس لئے ہم سب کا مشترکہ قومی فریضہ ہیںکہ دفاتر، عدالتوں،تعلیم اداروں سمیت ہر سطح پر نفاذ اردوکے لئے بھر پور جدو جہد کریں۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے عبدالقیوم کاکڑ اورحاجی گل محمد یاسین زئی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر عبدالقیوم کاکڑ نے انہیں بتایا کہ سپریم کورٹ کے اردو کو دفتری و عدالتی زبان قرار دینے کے فیصلے کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ نے اپنی اردو ویب سائٹ کا آغاز کیا جبکہ چیف سیکر ٹری بلوچستان کی خصوصی دلچسپی اور نگرانی کی بدولت پہلے مرحلے میں بلوچستان کے بعض سرکاری محکموںمیں دفتری کارروائی اردوزبان میں ہور ہی ہے جس کا سماجی و سیاسی تنظیموں صحافی حضرات او رسول سوسائٹی سمیت تمام طبقات کے لوگوںنے زبردست خیر مقدم کیا ہے ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاہے کہ قومی زبان اردوکی ترقی و ترویج کے لئے ملک کے چاروں صوبوں کے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جبکہ ہر شعبہ زندگی میں اردو کو رائج کرنے کیلئے تمام طبقات کے اہل شعور اور محب وطن شہریوں کو کسی لسانی یا نسلی تعصب اور پیشہ ورانہ وابستگی سے بالا تر ہو کر آئین کے آرٹیکل 251کے نفاذ اوراردوکو دفتری و سرکاری زبان کا درجہ دلانے کیلئے اپنا کردا ر ادا کرنا ہوگا۔