محکمہ زراعت توسیع افسران اور فیلڈ سٹاف وزیر اعلیٰ پنجاب کسان پیکج پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں ،سیکرٹری زراعت

بدھ 9 نومبر 2016 18:08

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) محکمہ زراعت توسیع کے افسران اور فیلڈ سٹاف وزیر اعلیٰ پنجاب کسان پیکج پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ موجودہ حکومت کسانوں کی ترقی اور فلاح پر یقین رکھتی ہے جس کا ثبوت کسان پیکج کے تحت بلا سود قرضوں کی فراہمی ، سبسڈی پر زرعی آلات کی فراہمی ، کھادوں پر سبسڈی، ذرائع آبپاشی اور سمارٹ فون کی فراہمی ہے یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب کیپٹن (ر) محمد محمو نے ڈی سی او آفس راولپنڈی میں اجلاس کے دوران کہی۔

اس اجلاس میں ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر طلعت محمود گوندل، ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت ڈاکٹر ارشد لطیف ارشد، ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت ڈاکٹر محمد عارف خان، ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت تحفظ اراضی چوہدری جاوید اختر، ڈسٹرکٹ آفیسر اصلاح آبپاشی میاں محمد فیاض ، ایسوسی ایٹ باٹنسٹ ڈاکٹر ارشاد الحق اور زرعی انجینئر ڈاکٹر پرویز سکندر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تمام زرعی افسران نے اپنے شعبہ جات کی کارکردگی کے بارے میں سیکرٹری زراعت پنجاب کو آگاہ کیا۔ سیکرٹری زراعت نے کہا کہ خادم پنجاب کے زرعی پیکج کے تحت 10.32 ارب روپے کی خصوصی سبسڈی کے ذریعے کاشتکاروں کو یوریا، ڈی اے پی، امونیم نائٹریٹ، نائٹروفاس اور این پی کے کھادوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ کھادوں پر حکومتی سبسڈی سے مارکیٹ میں درآمدی یوریا کھاد 1800روپے کی بجائے 1200روپے فی بوری اور ڈی اے پی کھاد 2800 روپے کی بجائے 2500 روپے فی بوری دستیاب ہیں۔

انہوں نے محکمہ زراعت کے تمام شعبہ جات کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ کسان پیکج کے تحت دیئے گئے تمام اہداف کو حاصل کریں اور اس سلسلہ میں کوتاہی برتنے والے افسران اور سٹاف کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سیکرٹری زراعت نے کہا کہ کسان پیکج کے تحت کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کی رجسٹریشن کی آگاہی مہم کو تیز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو معیاری زرعی ادویات اور کھادوں کی مقررہ نرخوں پرفراہمی کو یقینی بنایا جائے۔۔

متعلقہ عنوان :