اقبال دین اور سیاست کو الگ نہیں سمجھتے تھے، مگر آج اسے الگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘پروفیسر ساجد میر

اقبال نے قطعاً ایسے پاکستان کا خواب نہیں دیکھا تھا کہ جہاں غیر ملکی مداخلت ہو‘مرکزی جمعیت اہل حدیث کا تقریب سے خطاب

بدھ 9 نومبر 2016 17:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ علامہ اقبال نے برطانوی سامراج سے آزاد جس وطن کا خواب دیکھا تھا، آج اسے امریکی سامراج کی غلامی میں دھکیل دیا گیا۔ اقبال دین اور سیاست کو الگ نہیں سمجھتے تھے، مگر آج اسے الگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس امر کا اظہار انہوں نے جنوبی کوریا میں ’’فکر اقبال اور آج کا پاکستان‘‘ کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جولوگ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دیتے ہیں وہ فکر اقبال سے روگردانی اور دو قومی نظریے کی نفی کرتے ہیں، اقبال دین اور سیاست کو الگ نہیں سمجھتے تھے مگر آج اسے الگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے پوری دنیا کو مسلمانوں کا وطن قرار دیا اور انہوں نے ملت اسلامیہ کے اندر احساس زیاں پیدا کیا اور انکے دلوں کو ایمان اور یقین کے نورسے منور کیا۔

انہوں نے اپنی تحریروں میں فکر و خیال کے انمول موتی بکھیرے ہیں وہ مساوات پر مبنی جمہوریت چاہتے تھے، ہمیں چاہیے کہ انکے فلسفہ کی رو سے سیاست اور جمہوریت کو اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق بنائیں، اقبال نے قطعاً ایسے پاکستان کا خواب نہیں دیکھا تھا کہ جہاں غیر ملکی مداخلت ہو، ڈرون حملے ہوں، دہشت گرد ی، لسانیت، فرقہ واریت، عدلیہ کو نیچا دکھانے، قانون کا مذا ق اڑانے کی قبیح رسم عام ہو۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو حقیقی معنوں میں قائد اور اقبال کا پاکستان بنانے کے لیے وطن کی نظریاتی اساس کی طرف لوٹنا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :