ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پوری دنیا میں بڑی تبدیلی آئے گی،پاکستان سمیت پوری دنیا کو اپنی خارجہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی‘ کلبھوشن کی گرفتاری پر بھی بھارت کو بے نقاب نہ کرسکے‘ خارجہ پالیسی کی اس سے بڑی ناکامی اور کیا ہوگی‘ خان صاحب کا پارلیمانی تجربہ ہے نہ ہی سیاسی ،وہ ابھی تک پارلیمنٹ کی اہمیت بھی نہیں سمجھ سکے ہیں

قائد حزب اختلاف سید خورشید شا ہ کی پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو

بدھ 9 نومبر 2016 15:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 نومبر2016ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید شا ہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پوری دنیا میں بڑی تبدیلی آئے گی،پاکستان سمیت پوری دنیا کو اپنی خارجہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی‘ کلبھوشن کی گرفتاری پر بھی بھارت کو بے نقاب نہ کرسکے‘ خارجہ پالیسی کی اس سے بڑی ناکامی اور کیا ہوگی‘ خان صاحب کا پارلیمانی تجربہ ہے نہ ہی سیاسی اور نہ ہی ا بھی تک پارلیمنٹ کی اہمیت سمجھ سکے ہیں۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پوری دنیا میں بڑی تبدیلی آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا کو اپنی خارجہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی ۔

(جاری ہے)

امریکی صدارتی انتخابات کی اس تبدیلی کا اثر اندرونی طور پر امریکہ میں بھی ہوگا اور دنیا بھی متاثر ہوگی۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں مستقل وزیر خارجہ کی تعیناتی ضروری ، اس خلا کے باعث ہماری خارجہ پالیسی کنفیوژن کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو حاضر سروس بھارتی فوجی افسر تھا، را کے ایجنٹ کے طور پر پکڑا گیا ہمارا مستقل وزیر خارجہ نہیں تھا جس کے باعث ہم دنیا پر بھارت کا بھیانک چہرہ نہ دکھا سکے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی اس سے بڑی ناکامی اور کیا ہوگی یہی چیز اگر خدانخواستہ بھارت کے ہاتھ لگ جاتی تو ہمیں عالمی کٹہرے میں لاکھڑا کرتا۔

افسوس ن لیگی حکومت نے معاملے کو محسوس تک نہیں کیا ، اس سے افواج پاکستان کی کوششوں کو بھی دھچکالگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بارہا مطالبہ کرچکے ، لگتاہے کہ حکومت کے پاس کوئی وزیر خارجہ بننے کے لائق شخص ہی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا قانون انصاف کمیٹی میں نہ آنا انتہائی تعجب خیز ہے‘ پاناما کیس اپنی جگہ لیکن قانون سازی اپنی ، معلوم نہیں تحریک انصاف کیا کھیل کھیل رہی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ الزام لگانے اور گالیاں دینا اپوزیشن نہیں، اپوزیشن وہ ہے جو ہم پارلیمنٹ میں رہ کر رہے ہیں، عمران خان نے بارہا پارلیمان کے حوالے سے نازیبا الفاظ استعمال کئے اور پھر پارلیمان آئے بھی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران کا پارلیمانی تجربہ ہے نہ ہی سیاست کا ،اس لئے وہ اب تک پارلیمان کی اہمیت نہیں سمجھ سکا۔