ساتھیوں کی برطرفیوں کیخلاف میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ، کلب چوک میں دوسرے روز بھی دھرنا

ینگ ڈاکٹرز نے رات کھلے آسمان تلے گزاری ،مال روڈ پر ایک طرفہ ٹریفک بند ہونے سے ٹریفک کا نظام متاثر ، شہریوں کی مظاہرین سے تلخ کلامی مظاہرین کا ساتھیوں کی بحالی اور فول پروف سکیورٹی کا مطالبہ ، ہزاروں مریض خوار ، مجبوراً پرائیوٹ ڈاکٹرز سے علاج کرانے پر مجبور قصور وار ثابت ہونے پر کارروائی کی ،احتجاج بلا جواز،ہسپتال میں مریضوں کو خوار کرنیوالوں کے خلاف کارروائی ہوگی‘ خواجہ سلمان رفیق

بدھ 9 نومبر 2016 14:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) مریض پر تشدد کے الزام میں ڈاکٹرز کی برطرفیوں کے خلاف میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ، ینگ ڈاکٹرز نے رات کھلے آسمان تلے ہی سو کر گزاری اور مسلسل دوسرے روز بھی کلب چوک میں احتجاجی دھرنا دیا ،دھرنے کے باعث مال روڈ پر ایک طرفہ ٹریفک بند ہونے سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا اور صبح سویرے ملازمت پر جانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث میو ہسپتال میں ہزاروں مریض خوار ہوکر رہ گئے اور پرائیوٹ ڈاکٹرز سے علاج کرانے پر مجبور ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق میو ہسپتال میں زیر علاج مریض اور اس کے لواحقین پر بدترین تشدد کرنے کی پاداش میں دو ڈاکٹرز کے خلاف محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کی کارروائی پر ینگ ڈاکٹرز گزشتہ دو ہفتوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

منگل کے روز ڈاکٹرز نے مال روڈ سے ریلی نکالی اور کلب چوک میں احتجاجی دھرنا دیا جو کہ رات گئے تک جاری رہا جب کوئی مذاکرات کرنے نہ آیا تو ڈاکٹرز تھک ہار کر وہیں سو بھی گئے جس کے بعد صبح کو ینگ ڈاکٹرز نے دوبارہ کلب چوک میں ہی احتجاجی دھرنا دے کر سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا ۔

دھرنے کے باعث مال روڈ پر ایک طرفہ ٹریفک بند کر کے دوسری جانب سے دو طرفہ ٹریفک کو راستہ دیا گیا ہے جس سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور صبح سویرے ملازمت پر جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس دوران مظاہرین اور شہریوں میں تلخی کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں ۔ ڈاکٹرز اور نرسیں ملکر سیکرٹری ہیلتھ نجم شاہ کے خلاف نعرے لگاتے رہے اور مطالبات کے پورا ہونے تک دھرنہ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے رہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ مریضوں کے لواحقین کی جانب سے ڈاکٹرز پر الزامات، حملے اور تشدد کے واقعات بڑھتے جا رہے ہسپتالوں میں پولیس فورس تعینات کی جائے جب تک ڈاکٹرز کو سکیورٹی نہیں ملتی اور برطرف ڈاکٹرز کو بحال نہیں کیا جاتا دھرنہ جاری رہے گا۔ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث میو ہسپتال میں آنے والے ہزاروں مریض خوار ہوکر رہ گئے ہیں ۔گزشتہ 14 دنوں سے چیک اپ کرانے آنیو الے مریض شدید پریشانی کا شکار ہیں اور مجبور ہوکر یا تو پرائیوٹ ڈاکٹرز کو چیک کروارہے ہیں یا پھر گھروں کو مایوس واپس لوٹ جاتے ہیں ۔

دوسری جانب مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ غریب اٹینڈنٹ نے سٹریچر ٹھیک کرانے کا کہا تو ینگ ڈاکٹرز نے میوہسپتال میں اس پر تشدد کیا،قصور وار ثابت ہونے پر ایک نرس کاٹرانسفراور ڈاکٹر کو 1 سال کے لئے معطل کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کا احتجاج بلا جواز،ہسپتال میں مریضوں کو خوار کرنیوالوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :