بیوروکریسی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کو نظر انداز کرنے کی روایت برقرار،سیکرٹری دفاع کی عدم شرکت پر اجلاس ملتوی

سیکرٹری دفاع ریٹائرڈ سویلین ہیں، اگر قومی سلامتی کے معاملات ہیں تو ہم ان کیمرہ اجلاس بلانے کو تیار ہیں، خورشید شاہ

بدھ 9 نومبر 2016 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 نومبر2016ء) بیوروکریسی کا پبلک اکائونٹس کمیٹی کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ برقرار،سیکرٹری دفاع کی عدم شرکت پر پی اے سی کا اجلاس ملتوی ، چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے کہا کہ سیکرٹری دفاع اب ریٹائرڈ سویلین ہیں، اگر قومی سلامتی کے معاملات ہیں تو ہم ان کیمرہ اجلاس بلانے کو تیار ہیں۔ بدھ کو سید خورشید شاہ کی زیر صدارت ہونے وا لے پی اے سی کے اجلاس میں وزارت دفاع کے مالی معاملات پر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جانا تھا۔

اجلاس شروع ہوا تو خورشید شاہ نے استفسار کیا کہ کیا سیکریٹری دفاع آئے ہیں۔ جس پر سیکریٹری پی اے سی نے جواب دیا کہ صبح 08.45 پر ایک فیکس موصول ہوئی ہے،سیکریٹری دفاع والد کی وفات کے باعث وہ اجلاس میں شریک نہیں ہو سکیں گے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انکے والد کب فوت ہوئے ہیں جس پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ 25 اکتوبر کو فوت ہوئے ہیںجس پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ سیکریٹری صاحب کے غم میں شریک ہیں لیکن اتنے اہم فورم کو اس طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا سیکرٹری دفاع اس دوران آفس سے بھی رخصت پر ہیں ۔ وزارت دفاع کے حکام نے جواب دیا کہ وہ اس دوران آفس آتے رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی سید خورشید نے کہا کہ سیکرٹری دفاع اب ریٹائرڈ سویلین ہیں، اگر قومی سلامتی کے معاملات ہیں تو ہم ان کیمرہ اجلاس بلانے کو تیار ہیں۔ سید خورشید شاہ نے اجلاس ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وزارت دفاع کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ پی اے سی کے 16نومبر کے اجلاس میں لیا جائے گا