عشرت العبادکے 14 سالہ اقتدار کا سورج غروب

حکومت کا جسٹس (ر) سعید الزمان صدیقی کو گورنر سندھ بنانے کا اصولی فیصلہ گورنر تبدیلی کا فیصلہ وزیراعظم کی صدرمملکت سے ملا قات میں کیا گیا ،ذرا ئع عہدہ سنبھالنے کے بعد کراچی میں امن وامان کی بحالی کیلئے مزید کام کروں گا، سعید الزماں صدیقی گورنرکی تبدیلی وفاقی حکومت کا استحقاق ہے،قیام امن کے لیے کام کر تا رہوں گا،عشرت العباد

بدھ 9 نومبر 2016 14:26

اسلام آباد،کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) حکومت نے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان کو ہٹانے اوران کی جگہ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کو نیا گورنربنانے کا فیصلہ کیا ہے، گورنرسندھ کی تبدیلی کا فیصلہ وزیراعظم نوازشریف کی صدرمملکت ممنون حسین سے ملاقات میں کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے استعفیٰ طلب کیا جائے گا، جسے رسمی طورپرمنظورکرکے فوری طور پرجسٹس(ر) سعید الزماں صدیقی اپنے عہدے کا حلف اٹھالیں گے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز صدر مملکت ممنون حسین سے وزیر اعظم نواز شریف نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو ان کے عہدے سے ہٹا کر جسٹس (ر) سعید الزمان صدیقی کو گورنر سندھ تعینات کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

سعید الزمان کی تعیناتی کا اصولی فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف کریں گے جس کے بعد صدر مملکت کی جانب سے گورنر کی تعیناتی کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا ۔

واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی 1999 میں چیف جسٹس آف پاکستان تھے تاہم انہوں نے پی سی او کے تحت حلف نہیں لیا تھا۔ سعید الزمان صدیقی 2008 میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر پاکستان پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار آصف علی زرداری کے خلاف صدارتی الیکشن میں حصہ لیا تھا ۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد 27 دسمبر 2002 سے اب تک 14 سال گورنر سندھ کے عہدے پر براجمان رہے ۔

2013 میں کراچی میں شروع کئے گئے آپریشن کے بعد ایم کیو ایم نے ان سے لاتعلقی کااظہارکیا تھا جبکہ گزشتہ ماہ پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے بھی انہیں دہری شہریت کا حامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے علاوہ ان پر کرپشن کے بھی الزام عائد کئے گئے تھے۔دوسری جانب جسٹس(ر) سعید الزمان صدیقی نے گورنر سندھ تعینات کئے جانے کی اطلاعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ گورنر سندھ تعینات کئے جانے کی خبر ملنے پر بے حد خوشی ہوئی انہوں نے کہا کہ کوشش کروں گا کہ سندھ میں امن وامان قائم کرنے کے لئے مزید کام کر سکوں ۔

انشاء اللہ امن کے قیام میں اللہ کامیابی دے گا انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں ڈاکٹر عشرت العباد اور مصطفیٰ کمال میں ہونے والی الفاظی جنگ اور الزامات کے باعث عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے ۔دریں اثناء وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر سندھ کی تبدیلی کے فیصلے سے عشرت العباد بھی لاعلم نکلے ،ان کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے اسلام آباد نے ابھی تک آگاہ نہیں کیا۔ گورنر سندھ عشر ت العباد نے کہا کہ گورنر کی تبدیلی وفاقی حکومت کا استحقاق ہے ،وہ جو مرضی فیصلہ کرے قبول ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کے عہدے پر رہتے ہوئے ہمیشہ کراچی کے امن اور سندھ کے مفاد کے لیے کام کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ گورنر نہ بھی رہا تو کراچی کے امن کے لیے کام کرتا رہوں گا۔