پی سی بی گورننگ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کی منظوری دیدی

ایس ای سی پی کی منظور ی کے بعدباضابطہ قیام عمل میں آجائے گا ، نجم سیٹھی ،منصور خان، شکیل شیخ ، عارف حبیب اور ضیاء رضوی ڈائریکٹرزاور2نان ووٹنگ ممبرہونگے ، آئی سی سی نے بھارت کے ساتھ سیریز نہ کھیلنے سے ہونے والے نقصان کے ازالہ کی یقین دہانی کروائی ہے ،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے سیریز مشکل ہیں ،قومی ٹیم بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرے گی،شہر یار خان ،نجم سیٹھی کی میڈیاسے گفتگو

منگل 8 نومبر 2016 23:20

پی سی بی گورننگ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے ..
لاہور۔8 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 نومبر2016ء) پی سی بی گورننگ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کی منظوری دیدی، ایس ای سی پی کی منظور ی کے بعد اس کا باضابطہ قیام عمل میں آجائے گا ۔نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں پی سی بی گورننگ بورڈ کے اجلاس کے بعد قذافی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہر یار خان اور پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے میڈیا کو بتایا کہ کمپنی پی سی بی کی نگرانی میں کام کرے گی ۔

کمپنی کے پانچ ڈائریکٹر ہوں گے جن میں سے تین کا تعلق پی سی بی سے اور دو کا نجی سیکٹر سے ہوگا ۔پی سی بی کی طرف سے نجم سیٹھی ،منصور خان اور شکیل شیخ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے عارف حبیب اور ضیاء رضوی ڈائریکٹرزہوں گے جبکہ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور سی ایف او نان ووٹنگ ممبر ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کمپنی کا چیئرمین دونوں پرائیویٹ ممبران میں سے ہوگا ۔

پی سی بی کے تین ڈائریکٹر ہونے کی وجہ سے پی سی بی کو فیصلوں کا اختیار ہوگا اور منافع بھی پی سی بی کو ہی ملے گا ۔پرائیویٹ کمپنی بننے کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز قوائد و ضوابط کو تشکیل دیں گے ۔کمپنی کے معاملات کو شفاف رکھنے کے لئے اس کا باقاعدہ آڈٹ ہوگا ۔چیئرمین پی سی بی شہر یار خان اور نجم سیٹھی نے کہاکہ انڈین پریمئر لیگ کے بارے میں جو خامیاں سامنے آئی تھیں ان خامیوں کو مد نظر رکھ کر پاکستان سپر لیگ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی تشکیل ہوگی ۔

نجم سیٹھی نے کہاکہ ہماری پوری کوشش ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہو اور اس سلسلہ میں سیکورٹی کے معاملات کے لئے پنجاب حکومت سے رابطہ میں ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے بتایا کہ انہوں نے آئی سی سی کے گزشتہ اجلاس میںبتایا تھاکہ بگ تھری کو جوائن کرنے میں بھارت کے ساتھ چھ سیریز کھیلنے کا ایم او یو بھی شامل تھا اور یہ بائی لیٹرل سیریز نہیں بلکہ آئی سی سی کی وجہ سے یہ ٹرائی لیٹرل سیریز تھی۔

آئی سی سی اس معاہدے میں شامل ہے اور آئی سی سی کو اس بارے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ہمارے ساتھ سیریز نہیں کھیل رہا اور اس نقصان کا ازالہ آئی سی سی کرے جس پر آئی سی سی نے نقصان کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ،جائلزکلارک اس بارے میں معاملات طے کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ اجلاس میں بھارت کی طرف سے آئی سی سی ایونٹ میں پاکستان کے ساتھ نہ کھیلنے کے بارے میں دیئے گئے بیانات کے بارے میں بات کی گئی تو آئی سی سی نے کہاکہ ہم کمیٹی بنادیتے ہیں تو ہم نے جواب دیا کہ کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے اگر بھارت آئی سی سی ایونٹ میں نہیں کھیلتا تو ہمیں پوائنٹس دیئے جائیں اور اس بارے میں مثالیں اور قوائد موجود ہیں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ دنیا کے جتنے بھی بورڈز ہیں وہ سب پرائیوٹ ہیں اس لئے پی ایس ایل کمپنی کو بھی پرائیوٹ کرنے کی ضرورت پڑی، پی ایس ایل کمپنی میں ووٹنگ رائٹ پی سی بی ارکان کو حاصل ہوگا ۔چیئرمین پی ایس ایل کا کہنا تھا کہ بھارت سے سیریز نہ ہونے پر کرکٹ بورڈ کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس پر آئی سی سی کو کہا کہ بھارت کے نہ کھیلنے سے ہمارا نقصان کون پورا کرے گا جس پر آئی سی سی کی جانب سے گرانٹ یا قرضے کی آفر کی گئی جسے قبول نہیں کیا جب کہ آئی سی سی نے اس موقف پر کمیٹی بنانے کی بات کی جسے ہم نے مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی کے سربراہ انوراگ ٹھاکر سے دو ٹوک الفاظ میں پوچھا کہ ہمارے ساتھ کھیلنا ہے یا نہیں، اگر نہیں کھیلنا تو آئی سی سی ایونٹ میں بھارت کے خلاف میچ کے پوائنٹس ہمیں ملیں گے جس کے بعد انوراگ ٹھاکر سے آفیشل بیان دینے کا کہا تو وہ خاموش رہے ۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں قومی کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں اچھی پرفارمنس کو سراہا گیا ۔

پاکستان کی نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف مشکل سیریز ہیں لیکن امید ہے کہ ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی ۔اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے منٹس کی منظوری ،چیئرمینز ،ڈومیسٹک کرکٹ کمیٹی ،گیم ڈویلپمنٹ کمیٹی،ایچ آر کمیٹی،آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ اور پاکستا ن سپر لیگ کے معاملات کی تازہ ترین صورتحال ،،سکول کرکٹ اور پی سی بی کے الیکشن قوائد میں تبدیلی اور دیگر معاملات پر بھی بحث کی گئی ۔

چیئرمین نے بتایا کہ پی سی بی تین ریجنز فاٹا ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر خصوصی توجہ دے گی ۔حفیظ کاردار کپ کے بارے میں بھی کمیٹی کوآگاہ کیا گیا ۔پی سی بی کے چیئرمین نے بتایا کہ انگلینڈ میں ان کے دل کے آپریشن پر ہونے والے اخراجات کی منظوری پی سی بی گورننگ بورڈ نے دیدی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پی سی بی کے عہدیدران نائلہ بھٹی ،ایزد سید اور عثمان واہلہ میں سے نائلہ بھٹی اور ایزد سید نے اپنی ڈگریاں جمع کروادی ہیں جبکہ عثمان واہلہ نے کچھ وقت مانگا ہے ۔