صوبے میں وہ عناصر جوکہ فرقہ واریت پیدا کرنا چاہتے ہیں٬انکے خلاف زیروٹالرینس کی پالیسی ہوگی٬ وزیراعلیٰ سندھ

حکومت نے دہشتگردوں اور شہر میں فرقہ وارانہ فساد پیدا کرنے والوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے٬ سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت

پیر 7 نومبر 2016 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبے میں وہ عناصر جوکہ فرقہ واریت پیدا کرنا چاہتے ہیں٬انکے خلاف زیروٹالرینس کی پالیسی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے دہشتگردوں اور شہر میں فرقہ وارانہ فساد پیدا کرنے والوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔انہوں نے یہ بات نیوسندھ سیکریٹریٹ میںکابینہ کے چوتھے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں تمام وزراء نثار احمد کھوڑو٬منظور حسین وسان٬میر ہزار خان بجارانی٬صوبائی مشیر مولابخش چانڈیو٬مرتضیٰ وہاب٬معاونین خصوصی اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔اجلاس کی ابتدا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے امن امان سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئی کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 7محرم کو شہر میں فرقہ وارانہ فساد پیدا کرنے کی ایک سازش سامنے آئی٬جب گلستان جوہر میں دو افراد قتل کردیئے گئے۔

پولیس اور رینجرز نے کومبنگ آپریشن کیا اور چند دہشتگردوں کو گرفتار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مجالس ٬ محرم کے جلوسوں اور انکے روٹس کے تقریباً روزانہ دورے کئے۔جس کے بہتر اور اچھے نتائج مرتب ہوئے اور ہر ایک نے بہت اچھے طریقے سے کام کیا اور الله تعالیٰ کے فضل و کرم سے عاشورہ پرامن طریقے سے گذر گیا۔انہوں نے کہ عاشورہ کے فوراً بعد فرقہ وارانہ کلنگ کی لہر دوبارہ اٹھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے گذشتہ ہفتے کے دن ایک خصوصی اجلاس طلب کیا اور جس میں آپریشن کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا٬ یہ آپریشن شہر بھر میں جاری ہے اور چند اہم دہشتگردوں کی گرفتاریوں کے نتیجے میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔کابینہ میں سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن کو ہدایت کی کہ میں تمام افسران اور سابق وزراء کو 24گھنٹے دے رہا ہوں کہ وہ بغیر اتھارٹی کے استعمال ہونے والی گاڑیاں واپس کردیں۔

انہوں نے تمام وزراء اور منتخب نمائندوں کو ہدایت کی کہ وہ بغیر رجسٹریشن والی گاڑیاں استعمال نہ کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کے تحت کام کرنے والے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کو بھی ہدایت کی کہ وہ سڑک پر نہ چلنے والی وہ سرکاری گاڑیاں جوکہ آکشن کیلئے ہیں کی نمبر پلیٹیں ہٹادیں اور انہیں محکمہ ایکسائیز کے پاس جمع کرادیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ٹریفک قوانین پر سختی کے ساتھ عملدرآمد ہو٬ لہذا ہر ایک کو چاہیے کہ وہ ان قوانین پر عمل کریں۔

کابینہ نے ملازمتوں پر عائد پابندی کو ہٹانے اور خواتین کیلئے ملازمتوں میں 15فیصد کوٹا اور اقلیتوں کیلئے 5فیصد کوٹہ کو مختص کرنے کو سراہا٬ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ خواتین اور اقلیتوں کیلئے ملازمتوں میں مختص کردہ کوٹے پر صحیح طریقے سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائیگا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ صوبے کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو یہ جانتے ہوئے تعجب ہوگا کہ آج تک محکمہ خزانہ نی225بلین روپے کے صوبائی اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی میں سے 93.1بلین روپے جاری کردیئے ہیں۔جس میں سے 31بلین روپے استعمال ہو چکے ہیں٬ فنڈ استعمال کرنے کے اعداد و شماراچھے نہیں ہے مگرکسی حد تک قابل اطمینان بخش اس وقت ہونگے جب بلوں کی ادائیگی کردی جائے گی۔کابینہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے 18ویںآئینی ترمیم کے حوالے سے تذبذب پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

وفاق 18ویں آئینی ترمیم کے تحت مختلف وزارتوں اور ڈویژنس کے اثاثے اور فنکشن صوبائی حکومت کے حوالے کرنے میں ٹال مٹول میں کام لے رہا ہے۔کابینہ نے خیال ظاہر کیا کہ وفاقی حکومت 18ویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔کابینہ نے وزیراعظم کی جانب سے سی سی آئی کے اجلاس بلانے کے حوالے سے بھی تذبذب پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو یہ اختیار دیا کہ وہ وزیراعظم کو ایک ڈی او لیٹر لکھیں جس میں 18ویں آئینی ترمیم پر اسکی اصل روح کے مطابق عملدرآمد نہ کرنے اور سی سی آئی کا اجلاس نہ بلانے کے خلاف اپنے خدشات سے آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :