پارکنگ پلازہ صدر میں دو فوجی اہلکاروں٬ معروف قوال امجد صابری اور محرم کی مجلس میں فائرنگ اور دستی بم وارداتوں میں ملوث دو ملزمان گرفتار٬ جن کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی (نعیم بخاری گروپ) سے ہے٬ دہشت گردوں کا 22 وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف٬ بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد٬ وزیر اعلیٰ سندھ کی پولیس ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس

پیر 7 نومبر 2016 21:32

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 نومبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والوں کا تعلق اگر صرف صوبہ سندھ تک محدود ہو تو پولیس ان پر قابو پاسکتی ہے لیکن ان دہشت گردوں کے تانے بانے ملک سے باہر ملتے ہیں اس لئے رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون لیا گیا ہے٬ ضرب عضب سے دہشت گردی کی وارداتوں اور دہشت گردوں کا خاتمہ ہو رہا ہے٬ کراچی میں سی ٹی ڈی کی ٹیم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارکنگ پلازہ صدر میں دو فوجی اہلکاروں٬ معروف قوال امجد صابری اور محرم کی مجلس میں فائرنگ اور دستی بم وارداتوں میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جن کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی (نعیم بخاری گروپ) سے ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پولیس ہیڈ آفس (سی پی او) میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ٬ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو اور ٹی ٹی آئی جی کے سربراہ عمر خطاب سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔وزیر اعلی سندھ نے مزید کہا کہ کراچی میں 2015-16 سے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ وارانہ دہشت گردی میں اضافہ ہوگیا تھا جس کی جلد از جلد روک تھام کے لئے سی ٹی ڈی کی ایک خصوصی ٹیم انچارج ٹی ٹی آئی جی راجہ عمر خطاب کی سربراہی میں کام کر رہی تھی تاکہ جلد از جلد ان دہشت گردوں کا سراغ لگا کر ان کا قلع قمع کیا جائے جو کہ پاک فوج٬ رینجرزاور پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کے قتل سمیت دیگر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی ماہ کی انتھک محنت کے بعد آخر کار اس ٹیم کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے اس کارروائی کے دوران لشکر جھنگوی (نعیم بخاری گروپ) کے دو دہشت گردوں اسحاق عرف بوبی اور عاصم عرف کیپری کو پولیس مقابلہ کے بعد گرفتار کیا گیا ہے٬ ملزمان سے بھاری مقدار میں اسلحہ ٬ بارود ٬ تیار بم٬ وارداتوں میں استعمال ہونے ولا اسلحہ٬ پولیس اہلکاروں سے چھینا گیا اسلحہ٬ موٹر سائیکلیں٬ ہیلمٹ٬ جیکٹ (اپر) وغیرہ برآمد ہوئے ہیں٬ گرفتار دہشت گردوں نے انکشاف کیا ہے نعیم بخاری کی گرفتاری کے بعد صالح رحمانی (نعیم بخاری کا کزن) نے تمام تر اسلحہ اور بارود ان دہشت گردوں کے حوالے کر دیا تھا٬ گرفتار ملزمان نے کچھ عرصہ روپوشی کے لئے وڈہ میں معاذ کے پاس پناہ حاصل کی تھی٬ دہشت گردوں نے سابقہ کارروائیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اپنے گروپ کو بہت مختصر رکھا اور اس کیلئے تمام دہشت گرد کارروائیوں میں صرف دو دہشت گردوں نے کارروائیاں کیں اور اس طرح کی پلاننگ کی ہے کہ ہائی پروفائل کیس میں استعمال ہونے والا اسلحہ دوبارہ استعمال نہ ہو تاکہ پولیس اور دیگر ایجنسیوں کو ان کے بارے میں آگاہی نہ ہوسکے اور اگر کسی دوسری واردات میں اس اسلحہ کا استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئے تو اسے خصوصی طور پر بنائے گئے بیگ میں فٹ کر کے استعمال کیا جائے تاکہ خول جائے وقوعہ سے برآمد نہ ہوسکیں۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ دہشت گردوں نے انتہائی گنجان آبادی میں واقع فلیٹس میں رہائش رکھی ہوئی تھی اور بظاہر اپنا کاروبار شاپنگ بیگ سپلائی ظاہر کرتے تھے اور اس لئے انہوں نے دوکان بھی کرائے پر لے رکھی تھی جہاں پر وہ ہر واردات کی پلاننگ کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل رضا عابدی کے پاس سے غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا ہے اس لئے گرفتار ہیں ٬مراز یوسف کو پولیس نے بعض مقدمات میں ضمانت نہ ہونے کی بنا پر گرفتار کیا ہے جبکہ مولانا تاج محمد حنفی کو ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے ۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کالعدم لشکر جھنگوی ( نعیم بخاری گروپ ) گرفتار دونوں دہشت گردوں نے 22وارداتوں میں براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے اور ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ٬ ملزمان سے تفتیش میں مزید انکشافات کی امید ہے ۔