گندھارا ہندکو بورڈ کی ہندکو ادبی اکٹھ کے زیر اہتمام تنقیدی اجلاس

پیر 7 نومبر 2016 21:25

پشاور۔07نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 نومبر2016ء)گندھارا ہندکوبورڈ کی ہندکو ادبی تنقیدی نشست ’’گندھارا ہندکو ادبی اکٹھ‘‘ کے زیر اہتمام اکیڈیمی ٹاؤن میں ایک تنقیدی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ہندکو زبان کے معروف شاعر٬ ادیب اور پشاور یونیورسٹی کے انفارمیشن اینڈ سائنس ڈیپارٹمنٹ کے سینئر پروفیسر حامد رحمن نے ہندکو افسانہ بعنوان’’نواں کہار ‘‘ تنقید کے لئے پیش کیا۔

اجلاس کی صدارت حاجی عبدالحمید اعوان نے کی۔ اِجلاس کا آغاز ڈاکٹر نور حکیم جیلانی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا جبکہ نظامت کے فرائض علی اویس خیالؔ نے سرانجام دئیے۔اجلاس میں ہندکو زبان کے معروف شاعروں اور ادیبوں نے شرکت کی جن میں سید سعید گیلانی٬ محمد ضیاء الدین٬ سکندر حیات سکندر٬ سید سہیل واجد گیلانی٬پروفیسر حامد رحمن٬ سجاد بابر٬ نسیم سحرؔ٬ غلام محی الدین اعوان٬ مسلم جاوید ٬ ڈاکٹر نور حکیم جیلانی٬ مدثر جیلانی اور علی اویس خیالؔ شامل تھے۔

(جاری ہے)

شرکاء نے پروفیسر حامد رحمن کی کاوش پر سیر حاصل گفتگو کی اور ہندکو زبان و ادب میں مذکورہ افسانے کو اچھا اضافہ قرار دیا اور محفل کے اختتام پر صدر محفل حاجی عبدالحمید اعوان نے اپنے خطبہ صدارت میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ آج ہمارے درمیان درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ایک علمی و ادبی شخصیت نے اپنی ہندکو نثری کاوش تنقید کے لیے پیش کی اور اِتنے اساتذہ کے درمیان علمی ٬ ادبی و ناقدانہ گفتگو سننے کا موقع ملا٬ اُنہوں نے کہا کہ پروفیسر حامد رحمن کا یہ افسانہ اُن کے مشاہدات اور تجربات پر مبنی ہے جس پر تمام احباب نے سیر حاصل گفتگو بھی کی۔

اُنہوں نے کہا کہ ہندکو زبان و ادب کی ترویج و ترقی کے لیے گندھارا ہندکو بورڈ کے تحت منعقد ہونے والے یہ ادبی و تنقیدی اجلاس قابل ستائش ہیں جن کا سلسلہ 1997سے تا حال جاری ہے۔