عوام کیلئے گھر بیٹھے مفت ماہانہ آمدنی کا پروگرام

فن لینڈ٬ نیدرلینڈز٬ نیوزی لینڈ اور کینیڈا سمیت متعدد ممالک کی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے وہ اپنے عوام کو ماہانہ بنیادوں پر مستقل آمدنی دیں گی

پیر 7 نومبر 2016 21:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 نومبر2016ء) غیر ملکی میڈیا کے مطابق فن لینڈ٬ نیدرلینڈز٬ نیوزی لینڈ اور کینیڈا سمیت متعدد ممالک نے اپنی عوام کو گھر بیٹھے ماہانہ بنیادوں پر مستقل آمدنی دینے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کینیڈا کے صوبے انٹاریو میں اس نظام کو آزمانے کی شروعات ہو چکی ہے۔ حکومت نے عوامی رائے اور مشاورت کیلئے نومبر 2016ئ سے جنوری 2017ئ کا وقت دیا ہے۔

اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے سابق سینیٹر ہیوز سیگل نے کہا ہے کہ بنیادی آمدن کے تحت ہر شہری کو 1,320 ڈالرز تک ادا کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے صوبے مینیٹوبا میں 1974ئ اور 1979ئ کے دوران اسی قسم کا ایک پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کی وجہ سے ایسے خاندانوں کی کفالت کرنے میں مدد ملی تھی جو غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق 1960ئ کی دہائی میں اس پروگرام کو سب سے پہلے امریکا میں متعارف کروایا گیا تھا٬ لیکن بنیادی آمدنی کے اس نظام کو اصل مقبولیت گزشتہ چند سالوں میں ملی۔ متعدد حکومتوں کا کہنا ہے کہ بنیادی آمدنی کا یہ نظام عوام کے لیے آسانی پیدا کر سکتا ہے۔اگرچہ ابھی تک کسی ملک نے عوام کو ادائیگی کا آغاز نہیں کیا ہے۔ فن لینڈ میں یہ نظام لاگو ہوا تو بنیادی ماہانہ آمدنی 900 ڈالرز کے لگ بھگ ہوگی جبکہ نیدرلینڈز میں تو یہ ایک ہزار ڈالرز بھی ہو سکتی ہے۔

نجی ویب سائٹ کے مطابق ایک طرف جہاں اس نظام کے فائدے ہیں٬ خاص طور پر مغربی ممالک میں جہاں دیکھا گیا ہیکہ بنیادی آمدنی لینے والے افراد زیادہ کام کرتے ہیں اور زیادہ آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ ناقدین کہتے ہیں کہ اس نے ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :