ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پوری ٹیم یعنی گیارہ کھلاڑیوں سے بائولنگ کروانے کے 4حیرت انگیز مواقع بھی آئے
پیر 7 نومبر 2016 20:16
(جاری ہے)
تب معاملہ کچھ یوں تھا کہ چونکہ کرکٹ کا کھیل اپنے ابتدائی مراحل میں تھا اس لیے بہت سے قوانین موجود نہیں تھے۔
مثلاً اننگز ڈیکلیئر کرنے کا قانون۔ لہٰذا آسٹریلیا کو ہر حال میں بیٹنگ کرنی تھی جب تک آسٹریلیا کی تمام دس وکٹیں نہ گر جائیں۔جس پرانگلینڈکے تمام کھلاڑیوں نے قسمت آزمائی کی٬ اور وکٹ کیپر الفریڈ لٹل ٹن نے بھی بالنگ کروائی اور آسٹریلیا 551 رنز بناکر آؤٹ ہوا۔ٹیسٹ کرکٹ کے اس مقابلے ہی میں ایسا موقع آنے سے یوں لگتا تھا کہ اب ایسے اتفاقات متواتر ہوں گے٬ لیکن پھر اگلے 96 سال تک ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ مارچ 1980ء میں آسٹریلیا کے ساتھ پاکستان نے وہی کیا جو آسٹریلیا نے انگلستان کے ساتھ کیا تھا۔ فیصل آباد میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے گریگ چیپل کی ڈبل سنچری اور گراہم یالپ کے 172 رنز کی مدد سے 617 رنز بنائے تھے۔ جواب میں پاکستان کے جاوید میانداد اور وکٹ کیپر تسلیم عارف نے آسٹریلوی گیند بازوں کا خون پسینہ خوب ایک کیا۔ ان دونوں کو آؤٹ کرنے کے لیے کپتان گریگ چیپل نے وکٹ کیپر روڈ مارش تک سے گیند کروائی٬ لیکن آسٹریلیا اس کے باوجود صرف دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکا اور میچ ڈرا ہوگیا۔ اس میچ میں جاوید میانداد نے 106 جبکہ تسلیم عارف نے 210 رنز بنائے تھے اور دونوں ہی ناٹ آؤٹ رہے تھے۔اگلی بار ایسا واقعہ پیش آنے میں وقت تو لگالیکن "صرف" 22 سال۔ مئی 2002ء میں بھارت دورہ ویسٹ انڈیز پر تھا اور سینٹ جانز کے میدان پر دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا چوتھا ٹیسٹ میچ کھیلا جارہا تھا۔ بھارت نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 513 رنز بنائے٬ لیکن ویسٹ انڈیزنے وہ پہاڑ سر کرلیا۔ کپتان کارل ہوپر٬ شیونرائن چندر پال اور رڈلی جیکبز نے سنچریاں بنائیں۔ یہاں بھی بھارت کو بالنگ کے شعبے میں ہر کھلاڑی کی خدمات حاصل کرنی پڑیں٬ حتیٰ کہ وکٹ کیپر اجے رترا نے بھی قسمت آزمائی کی۔ باقاعدہ گیند بازوں کا تو حال ہی نہ پوچھیے٬ اشیش نہرا نے 49٬ ظہیر خان نے 48 اور جواگل سری ناتھ نے 45 اوورز کروائے٬ جبکہ سچن ٹنڈولکر نے بھی 34 اوورز پھینکے٬ لیکن ویسٹ انڈیز کے تمام کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوسکے۔ ویسٹ انڈیز نے 629 رنز بنائے اور میچ آخر ڈرا ہوگیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں چوتھی اور تاحال آخری بار یہ اتفاق ایک بار پھر سینٹ جانز ہی کے میدان پر ہوا۔ ایک بار پھر ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں ہی نے مخالف ٹیم کو ستایا لیکن اس بار مقابلے پر بھارت نہیں٬ بلکہ جنوبی افریقا تھا۔ صرف تین سال بعد٬ یعنی اپریل 2005ء میں جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 588 رنز بنائے۔ اے بی ڈی ولیئرز٬ گریم اسمتھ٬ ڑاک کیلس اور ایشویل پرنس نے سنچریاں بنائیں۔ جواب میں ویسٹ انڈیز نے ریکارڈ توڑ ڈالے۔ کرس گیل نے 317 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی٬ رام نریش سروان٬ شیونرائن چندر پال اور ڈیوین براوو نے سنچریاں بنائیں اور ویسٹ انڈیز کا مجموعہ 747 رنز تک پہنچا دیا۔ جنوبی افریقا نے وکٹ کیپر مارک باؤچر تک کی خدمات حاصل کیں٬ لیکن میچ فیصلہ کن نہیں بنایا جاسکا۔ 235 اوورز کروانے میں جنوبی افریقا کو یقینا چھٹی کا دودھ یاد آگیا ہوگا۔اب گیارہ سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ایسا موقع نہیں آیا ہے۔ آپ کس ٹیم کے تمام گیارہ کھلاڑیوں کو گیند کرواتے ہوئے دیکھنا چاہیں گی ۔متعلقہ عنوان :
مزید کھیلوں کی خبریں
-
صائم ایوب کو بطور ٹی ٹونٹی اوپنر کھلانا میری نظر میں مسئلے کا حل تھا : محمد حفیظ
-
محمد حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھا دیئے
-
اہم کھلاڑی نہیں کھیلتے تو فرق پڑتا ہے، فخر زمان
-
بے سہارا بچوں نے بھی اسٹیڈیم میں پاک نیوزی لینڈ چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا، محسن نقوی سے ملاقات
-
بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں ،پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ
-
ارشد ندیم جنوبی افریقا میں سخت ٹریننگ کے مرحلے میں داخل
-
ایوریج ٹیم کیخلاف شکست، رمیز راجا نے تبدیلوں کو ’’نام نہاد تجربہ‘‘ قرار دیدیا
-
وقار یونس نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے اپنی پاکستانی سکواڈ کا اعلان کر دیا
-
قطر جونیئر سکواش ، پاکستان نے دو چاندی کے تمغے اپنے نام کر لیے
-
کھلاڑی کو بغیر بتائے پوزیشن تبدیل کرنے سے فرق پڑتا ہے : فخر زمان
-
بابر اعظم نے نیوزی لینڈ سے شکست کا ذمہ دار بیٹرز کو قرار دیدیا
-
پاکستان آئندہ سال چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.