نواز شریف صرف سچ بول دیں تو20کروڑ عوام تذبذب سے نکل آئے‘ میاں محمود الر شید

وزیر اعظم کو کو خود انکی کرپشن اور منی لانڈ رنگ مائنس کریگی٬سپریم کورٹ جمہوریت کو تماشہ نہیں بننے دیگی‘ اپوزیشن لیڈر پنجاب کرپشن٬ بد عنوانی میں پنجاب کا صوبہ سے آگے ہے ٬شہباز شریف عوام کو گمراہ کر رہے ہیں٬ دسمبر میں وائٹ پیپر جاری کرینگے‘صحافیوں سے بات چیت

پیر 7 نومبر 2016 20:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شیدنے کہا ہے کہ نواز شریف صرف سچ بول دیں تو20کروڑ عوام تذبذب سے نکل آئے٬ وزیر اعظم کو کو خود انکی کرپشن اور منی لانڈ رنگ مائنس کریگی٬ سپریم کورٹ پر حملہ کرنے اور ملک لوٹنے والے اللہ کی پکڑ میں ہیں٬ حکومتی وکلا ء سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور تا خیری حربے استعمال کرکے معاملے کو لٹکانا چاہتے ہیں٬ قوم کی نظریں عدالت عظمیٰ پر لگی ہیں٬سپریم کورٹ جمہوریت کو تماشہ نہیں بننے دیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ رورز پنجاب پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ میاں محمود الر شید نے کہا کہ اگر پا نا مہ میں وزیر اعظم کا نام نہیں تو خواجہ آصف٬ دانیال عزیز٬ رانا ثنا ء ٬طلال چودھری ٬ زبیر عمر کیوں پاگل پن کا شکار ہیں٬ کراچی سے خیبر تک پوری قوم شریف خاندان کی لوٹ مار ٬ کرپشن اور جھوٹ کیخلاف متحد ہے٬ معاملہ عدالت میں ہے وفاقی وزرا ء تحمل سے کام لیں۔

(جاری ہے)

انکا مزید کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف تحریک انصاف کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی بجائے ملک واپس آ کر مقدمات کا سامنا کریں۔ چیرمین نیب سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید نے کہا کہ نیب آف شور کمپنیوں اور شریف خاندان کے بیرون ملک اثاثوں سے متعلق2006ء سے قبل تحقیقات مکمل کر چکا ہے صرف اسی سیاسی دبائو سے نکال لیا جائے تو دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہو جائے گا۔

قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ کرپشن٬ بد عنوانی میں پنجاب کا صوبہ سے آگے ہے لیکن شہباز شریف عوام کو گمراہ کر رہے ہیں٬ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ حکومتی کارکردگی اور کرپشن پرو وائٹ پیپر جاری کرینگے تا کہ عوام کو حقائق معلوم ہو سکیں۔ پنجاب میں کرپشن کے سوال پر میاں محمود الر شید نے کہا کہ اگر میٹرو بس اور نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن نہیں ہوئی تو ریکارڈ کو کیوں ضائع کیا گیا انکا کہنا تھا کہ منصوبوں میں سے ایک کا ریکارڈ جلا دیا گیا اور دوسرے کا پھاڑ دیا گیا لیکن آج تک تحقیقات ہو سکیں اور نہ ہی کسی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ۔