کراچی میں کارکنوں اور مذہبی رہنماؤں کی گرفتاری پر دھرنا٬ ریلوے ٹریک اور نیشنل ہائی وے بند

پیر 7 نومبر 2016 20:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 نومبر2016ء) ملیر میں نیشنل ہائی وے پر مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج دھرنے میں تبدیل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک اور ٹرینوں کی آمدو رفت شدید متاثر ہورہی ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں فیصل رضا عابدی اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف گزشتہ 3 روز سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے٬ دھرنے کے باعث نیشنل ہائی وے پر ہر قسم کی ٹریفک کی آمد و رفت بند ہوگئی ہے جب کہ ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہے۔

احتجاج کے باعث ملیر اور اطراف کے علاقوں میں شدید کشیدگی ہے٬ ملیر کے علاوہ ماڈل کالونی اور کالا بورڈ میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ بعض مقامات پر کاروباری سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں٬ احتجاج کو پرامن طریقے سے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس سلسلے میں مظاہرین کے نمائندوں سے مذاکرات کئے جارہے ہیں۔

مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کرسکتے ہیں,واضح رہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا ٬جبکہ ایک اورکارروائی میں آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین کو بھی گرفتارکیا گیا تھا۔پولیس نے گذشتہ روز فیصل رضا عابدی کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا اس موقع پر تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ فیصل رضاعابدی کے گھر سے 5 مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد ہوئے تھے جو کہ غیر قانونی تھے عدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

متعلقہ عنوان :