جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک مثبت نتائج لائی ہے ٬ عوام کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خلاف بیدار ہورہے ہیں ٬ عوام کو اعلیٰ عدلیہ سے ہمیشہ انصاف کے حصول کے لیے اچھی توقعات رہتی ہیں٬ امید ہے سپریم کورٹ کرپشن ٬ پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقات اور احتساب کا موثر روڈ میپ دے گی ٬ پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبہ کو سیاسی اختلافات کا شکار نہیں ہوناچاہیے ٬ وزیراعظم قومی قیادت کے ساتھ کیے گئے قومی اتفاق رائے پر بروقت اور فوری اقدامات کریں ٬ سی پیک منصوبہ 20 تا25 سال کی مدت کا ہے حکومت اور اپوزیشن اسے ٹی 20 کا کھیل نہ بنائیں٬ حکومت کی 2018 ء کے لیے غیر ضروری جلد بازی اور بے بنیاد دعوے اپوزیشن کو اختلاف کا موقع فراہم کر رہے ہیں

جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی پی پی 151 کے زونل اور یوسی امرا کے اجلاس میں گفتگو

پیر 7 نومبر 2016 20:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 نومبر2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان ٬ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں جماعت اسلامی کے صوبائی اجتماعات بہت کامیاب اور حوصلہ افزاء ہوئے ہیں جن سے کارکنان میں ولولہ تازہ پیدا ہوا ہے ۔ سیاسی بحران میں عوام کی یکجہتی اور اعتماد کے لیے کارکنان کو گلی محلوں ٬ مساجد ٬ بازاروں ٬ خواتین اور نوجوانوں میں بھر پور کام کرنا ہے ۔

پیرکو پی پی 151 کے زونل اور یوسی امرا کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک مثبت نتائج لائی ہے ۔ عوام کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خلاف بیدار ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ ایسا ادارہ ہے جس سے تمام متاثرہ فریقین رابطہ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

عوام کو اعلیٰ عدلیہ سے ہمیشہ انصاف کے حصول کے لیے اچھی توقعات رہتی ہیں ۔

امید ہے سپریم کورٹ کرپشن ٬ پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقات اور احتساب کا موثر روڈ میپ دے گی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبہ کو سیاسی اختلافات کا شکار نہیں ہوناچاہیے ۔ وزیراعظم قومی قیادت کے ساتھ کیے گئے قومی اتفاق رائے پر بروقت اور فوری اقدامات کریں ۔ سی پیک منصوبہ 20 تا25 سال کی مدت کا ہے حکومت اور اپوزیشن اسے -T 20 کا کھیل نہ بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کی 2018 ء کے لیے غیر ضروری جلد بازی اور بے بنیاد دعوے اپوزیشن کو اختلاف کا موقع فراہم کر رہے ہیں ۔ حکومت اپنی سیاست سی پیک پنجرے میں بند نہ کرے ۔ انہوںنے کہاکہ افغان خاتون شربت گلہ کا مسئلہ انسانی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔ افغان مہاجرین کی طرح ایک عورت کے مسئلہ کو بھی اچھی حکمت عملی سے حل کیا جائے ۔