امجد صابری کے قتل سمیت 9ہائی پروفائل کیس حل کرلیے ہیں ٬وزیراعلیٰ سندھ

لیاقت آباد سے دو ملزمان کو گرفتار کیا ٬ملزمان خواتین کی مجلس پر فائرنگ ٬صدر پارکنگ پلازہ میں آرمی اہلکاروں کے قتل ٬ٹریفک پولیس اہلکاروں پر حملوں میں بھی ملوث ہیں٬سید مراد علی شاہ سب کو بتانا چاہتاہوں کسی مخصوص کمیونٹی کے پیچھے کارروائی نہیں ہورہی ٬ جہاں جہاں شک و شبہ ہے وہاں وہاں لوگوں کو حراست میں لے رہے ہیں٬سینٹرل پولیس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 7 نومبر 2016 19:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پولیس نے حساس اداروں کی معاونت سے امجد صابری کے قتل سمیت 9ہائی پروفائل کیس حل کرلیے ہیں ۔ اس حوالے سے سی ٹی ڈی کے سربراہ راجاعمرخطاب نے لیاقت آباد سے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔گرفتار ملزمان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے ۔

ملزمان ناظم آباد میں خواتین کی مجلس پر فائرنگ ٬صدر پارکنگ پلازہ میں دو آرمی اہلکاروں کے قتل اور ٹریفک پولیس اہلکاروں پر حملوں میں بھی ملوث ہیں ۔سب کو بتانا چاہتاہوں کہ کسی مخصوص کمیونٹی کے پیچھے کارروائی نہیں ہورہی ٬ جہاں جہاں شک و شبہ ہے وہاں وہاں لوگوں کو حراست میں لے رہے ہیں۔فیصل رضا عابدی سے بغیر لائسنس اسلحہ ملا ہے٬ علامہ مرزا یوسف حسین کے خلاف پہلے سے مقدمات تھے جن میں انہوں نے ضمانت بھی نہیں لی تھی۔

(جاری ہے)

ہماری حکومت دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کررہی ہے ۔محترمہ بے نظیر بھٹو بھی دہشت گردی کا شکار ہوئی ہیں ۔میری عوام سے اپیل ہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہماری مدد کریں ۔وہ پیر کو سینٹرل پولیس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو ٬آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ٬کراچی پولیس چیف مشتاق مہر اور دیگر پولیس حکام بھی موجود تھے ۔

وزیر اعلی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ لیاقت آباد کے علاقے سے گرفتار ہونے والے دونوں افراد میںسے ایک اسحاق عرف بوبی اور دوسرا عاصم عرف کیپری ہے٬ دونوں افراد کو ہتھیاروں کی بڑی تعدادکے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے٬ ملزمان 9بڑے واقعات سمیت 28واقعات میں ملوث ہیں۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ دونوں ملزمان 30اکتوبر2016 کو ناظم آباد میں خواتین کی مجلس پر فائرنگ میں ملوث ہیں٬ جبکہ صدر پارکنگ پلازا میں دو آرمی اہلکاروں کے قتل میں بھی اس گینگ کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ امجد صابری کے قتل اور 21 مئی 2016 کو عائشہ منزل پر دو ٹریفک کانسٹیبلز کی شہادت میں یہ دونوں ملزمان ملوث ہیں٬جن کاتعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ ان کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے۔انہوںنے کہا کہ امجد صابری کو 23 جون 2016 کو قتل کیا گیا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کئی خبریں آئی تھیں لیکن مصدقہ اطلاعات اور ثبوت کے مطابق یہی دو افراد امجد صابری کے قتل میں ملوث ہیں۔

ملزم عاصم کیپری امجد صابری کا پڑوسی ہے ۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ20 اپریل 2016 کو 7پولیس اہلکاروں کی شہادت٬یکم دسمبر 2015 کو ٹریفک پولیس کے 2جوانوں کی تبت سینٹر پر شہادت٬ 20 نومبر 2015 کو رینجرز کے چارجوانوں کی شہادت٬ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ امیر حیدر کی 29 اگست 2015 کو شہادت٬17اکتوبر2016میں ایف سی ایریا میں مجلس پر گرنیڈحملہ اور 27مئی 2015کو بھنگوریہ گوٹھ میں تین پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی یہی دو ملزمان ملوث ہیں٬انہوںنے کہا کہ ملزمان کے قبضے سے تین ایس ایم جیز٬ 27 پستول٬ پولیس سے چھینی گئی ایم پی فائیو ٬خود کش جیکٹس ٬بارودی مواد ٬ریمورٹ کنٹرول ٬کلاشنکوف سیلنسر ٬ڈیٹی نیٹر جیکٹ اپر اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میں سب کو بتانا چاہتاہوں کہ کسی مخصوص کمیونٹی کے پیچھے کارروائی نہیں ہورہی ٬ جہاں جہاں شک و شبہ ہے وہاں وہاں لوگوں کو حراست میں لے رہے ہیں اور کلیئر افراد کو فوری چھوڑا بھی جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ شہری حکومت سے تعاون کریں٬دہشت گردی کے خلاف ہمیں وفاقی حکومت کی بھی مدد حاصل ہے٬ کارروائی میں شریک پولیس اہلکاروں کو انعام ملے گا٬ شاباشی بھی ملے گی٬تفتیش کرنے والے پولیس اہلکارگذشتہ 24 گھنٹوں سے جاگ کرٹھوس شواہدپر کام کررہے تھے۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ فیصل رضا عابدی سے بغیر لائسنس اسلحہ ملا ہے٬ علامہ مرزا یوسف حسین کے خلاف پہلے سے مقدمات تھے جن میں انہوں نے ضمانت بھی نہیں لی تھی۔