ایوب ٹیچنگ ہسپتال کیلئے 22 کروڑ روپے سے زائد کی نئی مشینری حاصل کر لی گئی

پیر 7 نومبر 2016 19:16

ایبٹ آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 نومبر2016ء) ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں مریضوں کو مفت طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے 22 کروڑ روپے سے زائد کی نئی مشینری مختلف اداروں کے تعاون سے حاصل کی گئی ہے جبکہ ہزارہ میں گورنمنٹ سیکٹر میں 6کروڑ روپے کی لیتھرو ٹریپسی مشین بھی نصب کر دی گئی ہے اور ہسپتال میں ایک سو بیڈ کا اضافہ بھی کیا گیا ہے٬ بچوں کے نرسری کے بیڈز میں اضافے کے ساتھ ساتھ 2 نئے وینٹیلیٹرز بھی نصب کر دیئے گئے ہیں جس سے نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں 98 فیصد کمی آئی ہے اسی طرح آئی سی یو٬ سی سی یو٬ نیورو سرجری٬ کارڈیالوجی اور یورالوجی وارڈز میں بھی نئی مشینری نصب کی گئی ہے اور مذکورہ وارڈز میں بیڈز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے٬ آئی سی یو٬ سی سی یو سمیت دیگر انتہائی نگہداشت کے وارڈ کی مانیٹرنگ کیلئے نیا مانیٹرنگ سسٹم نصب کر دیا گیا ہے اور آئندہ آئی سی یو کے بیڈز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 32 ٬ کارڈیالوجی میں بیڈز کی تعداد 20 سے بڑھا کر 40٬ آئی سی یو میں 6 سے بڑھا کر 12 کرنے کے ساتھ ساتھ نئی مشینری کی خریداری کیلئے ٹینڈرز کر دیئے گئے ہیں ٬ بلیڈ سپریٹر مشین نصب کی گئی ہے جس سے سفید اور سرخ خلیوں کو الگ کرنے کا عمل آسان کر دیا گیا ہے اینجو گرافی اور ایجنیو پلاسٹی کی مشینیں بھی ٹھیک کر دی گئی ہیں جس سے انجیو پلاسٹی اور انجیو گرافی کی مفت سہولیات مریضوں کو میسر ہو رہی ہیں اس سلسلے میں ایوب ٹیچنگ کے ڈائریکٹر میڈیکل ڈاکٹر سلیم افضل نے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٬میڈیکل انسٹی ٹیوشن ہیلتھ ریفارم ایکٹ 2015 پر مکمل عملدرآمد کے بعد بورڈ آف گورنر اور موجودہ مینجمنٹ کی کارکردگی کے اثرات عوام پر ظاہر ہونے لگے ۔

(جاری ہے)

موجودہ ریفارمز پر تفصیلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قبل ازیں ایمرجنسی جو کہ صرف2/3کائوچ پر مشتمل تھی جس میں معمولی ردوبدل کے ساتھ30بیڈز تک کااضافہ کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ ایمرجنسی میں الٹراسائونڈ کی سہولت بھی مہیا کی گئی ۔25بے بی کاٹ پر مشتمل جدید طبی آلات و مشینری سے مزین نیونیٹل آئی سی یو بنایا گیا جس سے نہ صرف شرح اموات کم ہوئی بلکہ بین الاقوامی طرز پر علاج معالجہ کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

ہزارہ ڈویژن اور اسکے ملحقہ علاقہ جات پہاڑی علاقہ جات پر مشتمل ہیں ۔ آئے دن حادثات کی نیوروسرجری یونٹ میں بیڈز کی کمی کے ساتھ ساتھ ماہرین ڈاکٹرز کی بھی کمی کا سامنا تھا ۔جس کے لئے نہ صرف ماہرین ڈاکٹرز کی مزید آسامیاں پیدا کیں بلکہ ان پر قلیل عرصہ میںبھرتی کو یقینی بنایا۔ اسکے ساتھ ساتھ نیورو سرجری وارڈ میں بھی بیڈز کی تعداد میں 100%اضافہ کیا گیا بیڈز کی تعداد 24سے بڑھا کر 48کردی گئی اور اسکے ساتھ ساتھ تمام جدید مشینری سے آراستہ آئی سی یو کی سہولت بھی موجودہ وارڈ کے اندر مہیا کر دی گئی ۔

تاکہ آئندہ کئی سالوں تک کی ضروریات کو پورا کر سکے ۔اسی طرح یورالوجی ڈیپارٹمنٹ کو بھی اپ گریڈ کیا گیا اور اسکے بیڈز 24سے بڑھا کر 48تک کیے گئے ہیں جس میں گردے اور پتے سے شعاعوں کے زریعے پتھری نکالنے کیلئے 05کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ترین لیتھوٹراپسی مشین لگائی گئی ہے ۔ اس طرز کی مشین صرف کڈنی سنٹر حیات آباد پشاور آرمی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی راولپنڈی اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی کراچی میں چل رہی ہے ۔

اس مشین کے نہ ہونے سے اس علاقہ کے سینکڑوں غریب مریضوں کو اسلام آباد اور پشاور جانا پڑتا تھا جس سے انہیں 25/30ہزار روپے کے اخراجات کے علاوہ سفری مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا تھا ۔ اب یہ سہولت ہسپتال ہذا میں مہیا کر دی ہے اور علاقہ کے غریب مریض 3/4ہزار میں اپنا علاج کرا سکیں گے۔