نام نہاد آزادی کے نعرے کو استعمال کرکے بلوچستان کے معصوم نوجوانوں کو استعمال کیا گیا ٬نواب ثناء اللہ زہری

براہمداغ بگٹی٬ زامران مری ٬ حیربیار مری٬ جاوید مینگل ٬ امان اللہ یہ سب یورپ میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں٬وزیراعلیٰ بلوچستان

پیر 7 نومبر 2016 19:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ افغانستان میں بیٹھ کر چند پیسوں کے عوض بلوچستان میں بد امنی اور دہشتگردی سے وہ ہمیں جھکا لیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے بیرون ملک بیٹھے لوگوں نے بلوچستان کے معصوم نوجوانوں کو ایندھن کے طورپراستعمال کیا اور خود عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں کابل ٬ قندھار ٬ بولدک اور پہاڑوںمیں بیٹھے لوگ واپس آکر قومی دھارے میں شامل ہونا چاہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کر کے گلے سے لگائیں گے ۔

انہوںنے یہ بات پیر کو وزیر اعلیٰ: سیکرٹریٹ میں 202فراری کمانڈروں کی ہتھیا ر ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض جی او سی 41ڈویژن میجر جنرل عا بد لطیف ٬ آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیر افگن ٬ صوبائی وزراء ومشیران نواب چنگیز مری ٬ سردار اسلم بزنجو ٬ میر مجیب الرحمان محمد حسنی ٬ سردار مصطفی خان ترین,میرسرفراز بگٹی ٬ نوا ب ایاز خان جوگیزئی ٬ جعفر مندوخیل ٬ نوا محمدخان شاہوانی٬ محمد خان لہڑی٬ ٬ اراکین اسمبلی ٬ سردار صالح بھوتانی٬ نصر اللہ زیرے ٬ عبدالقدوس بزنجو٬ لیاقت آغا ٬ مولوی معاذ اللہ ٬ میر عاصم کرد گیلو ٬ حاجی اکبر آسکانی ٬ طاہر محمود ٬ چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ٬ سیکرٹری داخلہ بلوچستا ن ڈاکٹر اکبر حریفال ٬ سیکرٹری فنانس اکبر درانی٬ بھی موجود تھے ۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ نام نہاد آزادی کے نعرے کو استعمال کرکے بلوچستان کے معصوم نوجوانوں کو استعمال کیا گیا بلوچ کبھی بھی اسکائپ پر نہیں لڑتا بلوچ تلوار نکالیتا ہے تو وہ یا سر دیتا ہے یا پھر لے لیتا ہے براہمداغ بگٹی٬ زامران مری ٬ حیربیار مری٬ جاوید مینگل ٬ امان اللہ یہ سب یورپ میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں ان کے پاس پانچ پانچ کروڑ کی گاڑی ہے اور یہاں انہوںنے بلوچستان کے نوجوانوں کو در بدر ہونے کیلئے استعمال کیا ہے ۔

انہوںنے ہر پہاڑ پر جانے والے کی سر کی قیمت وصول کی ہے وہ ہر ماہ کروڑوں روپے یہاں کے معصوم لوگوں کے نام پر کما رہے ہیں ہم پہاڑوں پر جانے والوںکو مظلوم سمجھتے ہیں جبکہ اصل گنہگار لندن ٬ جرمنی اوردیگر ممالک میں بیٹھ کر کروڑوں روپے کما رہے ہیں ان کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر ہے ہیں ٬ جبکہ بلوچستان کے بچوںکو انہوںنے ایندھن کی طرح استعمال کیا ہے جس سے انہوںنے بھائی کو بھائی کے خون کا پیاسا بنا دیا ۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کہاکہ دشمن کے ہاتھوں میں کھیلنے والوںنے اپنے مذمو م مقاصدکو کامیاب بنانے کیلئے جھوٹے نعرے لگائے اور عوام کو بھکایا ہماری نسل کو تباہ کیا اور ہمیں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا یہ ایک ناقابل معافی اقدام ہے لیکن پھر بھی ہمارا دل بڑا ہے ہم پہاڑوں ٬ کابل ٬ قندھار٬ اوربولدک میں بیٹھے لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ بھی اپنے ان ساتھیوں جنہوںنے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے ان کی طرح آئیں اور قومی دھارے میں شامل ہوجائیں ۔

انہوںنے کہاکہ براہمداغ بگٹی ٬ زامران مری ٬ حیربیار مری٬ جاوید مینگل سے کہتا ہوں کہ وہ آئیں اور بلوچستان میں مردوں کی طرح ہمارا مقابلہ کریں ان کا مقابلہ کرنے کے لئے نواب ثناء اللہ زہری ٬ چنگیز مری٬ سرفرازبگٹی تیار کھڑے ہیں اور جب وہ یہاں آئیں گے تو انہیں ایسی سلامی دی جائے گی کہ وہ یاد کریں گے ۔انہوںنے قومی دھارے میں شامل ہونے والے فراریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ افغانستان اور بلوچستان کے پہاڑوں میں دربدر تھے لیکن حیربیار ٬براہمداغ کیوں دربدر نہیں ہیں وہ ’’را‘ ‘ اور ’’موساد‘‘ سے کروڑوں روپے وصول کر رہے ہیں خود وہ فراری گاڑیوں میں گھومتے ہیں اور یہاں آپ کو بھوکا رکھا ہوا ہے ریاست سے کوئی نہیں لڑسکتا ریاست کے ساتھ تمام سردار کھڑے ہیں آزادی کا نعرہ جھوٹ اور دھوکا ہے جاوید مینگل نے لندن میں 10٬15کروڑ روپے کی گاڑی اور مہنگے ترین علاقے میں گھر خریدا ہے میں بھی نواب ہوں میری اتنی حیثیت نہیں کہ اتنے مہنگے علاقے میں گاڑی اور گھر خرید سکوں تو وہ یسے خرید سکتے ہیںیہ تمام پیسے آپ کے نام پر لئے گئے اور آپ کے نام پر عیاشی ہورہی ہے یہ پاکستان عظیم ملک ہے جس نے اپنے خلاف کام کرنے والوں کو بھی سدھرنے کا موقع دیا اور آپ لوگوں کو خوش آمدید کہا دیگر ممالک میں جس زبان میں آپ بات کریں گے آپ کو اسی زبان میں جواب دیا جاتا ہے اور آپ کے خاندان کو نہیں چھوڑا جاتا مجھے فراریوں کی حالت پر ترس آرہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آپ میں سے جس کا بھی رابطہ اپنے بھولے بھٹکے بھائیوں اور براہماغ سے ہے انہیں ہمارا پیغام دیں کہ وہ ہمارے بھائیوں کو نہ مروائیں ہمیں ایندھن کے طور پر استعمال نہ کریں اور اگر وہ پاکستان آکر آئین کو تسلیم کرکے قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو بسم اللہ ہم انہیں بھی گلے سے لگائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :