کراچی میں فیصل رضا عابدی اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنمائوں کی گرفتاری کے خلاف ملیر15 میں احتجاج

پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں٬ علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا٬مظاہرین کے پتھرائو سے متعدد اہلکار زخمی ٬پولیس کی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج٬ متعدد مظاہرین گرفتار پولیس نے مظاہرین کو ہٹاکر نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا

پیر 7 نومبر 2016 17:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 نومبر2016ء) کراچی میں فیصل رضا عابدی اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنمائوں کی گرفتاری کے خلاف ملیر میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا گیا ٬سڑک کھوالنے کیلئے پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا٬مظاہرین کے پتھرائو سے پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے ٬پولیس کی طرف سے شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ مجلس وحدت المسلمین کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا گیا بعدازاں پولیس نے مظاہرین کو ہٹاکر نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا۔

پیر کو کراچی میں فیصل رضا عابدی اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنمائوں کی گرفتاری کے خلاف ملیر میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا گیا۔

(جاری ہے)

کراچی پولیس نے ملیر میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کرنے والوں کو مذاکرات کی ناکامی کے بعد منتشر ہونے کے لیے دن 2 بجے کی ڈیڈ لائن دی تھی٬ جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کردیا٬ ایس ایس پی کورنگی کی سربراہی میں پولیس نے پیش قدمی کی تو بیشتر مظاہرین گلیوں میں چلی گئی جب کہ بعض نے پتھرا ئو کردیا جس پر پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا٬ پولیس اور مظاہرین کے درمیان وقفے وقفے سے آنکھ مچولی جاری ہے۔

ملیر 15 کے قریب نیشنل ہائی وے پر جب مظاہرین دوبارہ جمع ہوئے تو انہیں منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی گئی٬ جس کے بعد احتجاج نے دھرنے کی شکل اختیار کرلی ہے٬ دھرنے کے باعث نیشنل ہائی وے پر ہر قسم کی ٹریفک کی آمد و رفت بند ہوگئی ہے جب کہ ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہے۔احتجاج کے باعث ملیر اور اطراف کے علاقوں میں شدید کشیدگی ہے٬ ملیر کے علاوہ ماڈل کالونی اور کالا بورڈ میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند جب کہ بعض مقامات پر کاروباری سرگرمیاں بھی معطل رہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے صبح کریک ڈان کرتے ہوئے احتجاج میں شامل 13 افراد کو حراست میں لے لیا ہے٬ جن کی رہائی کے بعد نیشنل ہائی وے کے ایک ٹریک کو آمد و رفت کے لیے بحال کردیا جائے گا تاہم ہمارا احتجاج مجلس وحدت المسلمین کے رہنماں کی رہائی تک جاری گا۔دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں٬ احتجاج کو پرامن طریقے سے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس سلسلے میں مظاہرین کے نمائندوں سے مذاکرات کئے جارہے ہیں۔

مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں قانون کیمطابق کارروائی کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا جب کہ ایک اورکارروائی میں آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین کو بھی گرفتارکیا گیا تھا۔پولیس نے گذشتہ روز فیصل رضا عابدی کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا اس موقع پر تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ فیصل رضاعابدی کے گھر سے 5 مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد ہوئے تھے جو کہ غیر قانونی تھیعدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔