کراچی کے علاقے ملیر میں دھرنا پولیس کی شیلنگ سے کشیدگی

مظاہرین نے شاہراہ فیصل کو نیشنل ہائی وے سے ملانے والی سڑک اور ٹرین کے ٹریک کو بھی بند کردیا

پیر 7 نومبر 2016 16:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) شہرِقائد میں جاری فرقہ وارانہ قتل و غارت اور گرفتاریوں کے خلاف کراچی کے علاقے ملیر میں اہل تشیع برادری کی جانب سے احتجاجی دھرنا جاری ہے پولیس نے مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے گرفتاریاں شروع کردی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر پندرہ میں اہل تشیع برادری کی جانب سے شہر میں فرقہ وارانہ قتل و غارت اور گرفتاریوں کے خلاف جاری دھرنے کو منتشر کرنے کیلیے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس کی جانب سے دھرنے میں شریک دو افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔کراچی میں گزشتہ دو دنوں میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی اور آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کیسربراہ مولانا مرزا یوسف حسین سمیت متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گرفتاریوں اور قتل و غارت کے خلاف شہر قائد کے علاقے ملیر 15 میں مشتعل مظاہرین نے نا صرف شاہراہ فیصل کو نیشنل ہائی وے سے ملانے والی سڑک بند کردی ہے بلکہ ٹرین کے ٹریک کو بھی بند کردیا ہے جس کے سبب تیز گام کو لانڈھی اسٹیشن پر روک دیا گیا ہے جس سے ٹرینوں کی آمدو رفت معطل ہوگئی ہے۔

دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے اور سڑک پر ٹریفک کی روانی کو بحال کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے وقفے وقفے سے شیلنگ جاری ہے جبکہ پولیس کے تازہ دم دستے بھی پہنچ چکے ہیں اور مظاہرین کو لاٹھی چارج کے ذریعے منتشر کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ کراچی کے میں ہونے والے قتل و غارت اور اہل تشیع برادری سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کی گرفتاریوں کے خلاف گزشتہ روز بھی نمائش اور اولڈ رضویہ کے مقام پر دھرنا دیا تھا مظاہرین کا موقف تھا کہ ہمارے ہی لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے اور ہمارے ہی رہنما گرفتار بھی کیے جارہے ہیں۔

دوسری جانب ملیر 15 میں دھرنے کے سبب علاقے کے عوام کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے آمد و رفت مسدود ہوکر رہ گئی ہے اور نظامِ زندگی تعطل کا شکار ہے۔

متعلقہ عنوان :