جدہ: آئندہ بیس سالوں میں‌کئی شعبوں میں غیر ملکی ملازمیتیں ختم ہو جائیں گی: ماہرین

پیر 7 نومبر 2016 09:32

جدہ: آئندہ بیس سالوں میں‌کئی شعبوں میں غیر ملکی ملازمیتیں ختم ہو جائیں ..

جدہ:(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار07نومبر 2016 ) :تیل کی قیمتیں انتہائی کم ہونے کے بعد سعودی معیشت سنبھلنے کا نام نہیں لے رہی.ایسی صورت حال میں سعودی حکومت اب اپنی معیشت کو تیل کی بجائے دیگر ذرائع آمدن پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہی ہے .لیبر ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 20سالوں میں سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ میں افرادی قوت کی نوعیت یکسر تبدیل ہو جائے گی. متعدد شعبوں میں نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی معیشت میں ان تبدیلیوں سے 39قسم کی نوکریاں یکسر ختم ہو جائیں گی۔ سعودی عرب کی ایک بڑی آئی ٹی کمپنی کے ایچ آر منیجر حسن العبادی کا کہنا ہے کہ ”ان نوکریوں کے خاتمے کی وجہ انہیں دیگر نوکریوں میں ضم کردینااور معاشی، سماجی اور ثقافتی تبدیلیاں ہوں گی۔

(جاری ہے)

جو نوکریاں مستقبل میں ختم ہوتی نظر آ رہی ہیں ان میں کلرک، ڈرائیورز، ٹیلیفون آپریٹرز، روایتی سیلز پرسنز، فوٹوگراف ڈویلپرز، انشورنس کلیمز ملازمین، کیشیئرز، ڈیٹا انٹری کلرک، ڈیبٹ کولیکٹرز، قرض کی درخواستیں موصول کرنے والے ملازمین، ڈاک موصول کرنے والے ملازمین، ایڈمنسٹریٹو رپورٹرز، فلائٹ ریزرویشن کلرک، ہوٹل اور سیاحتی پروگرامز کے ملازمین، گھڑیاں مرمت کرنے والے اور دیگر شامل ہیں۔

ان شعبوں سے وابستہ غیر ملکی آئندہ 20سالوں میں بے روزگار ہو جائیں گے۔