سپریم کورٹ میں دائر درخواست سے میرا کوئی تعلق نہیں ٬ حکومتی لیگل ٹیم پانامہ لیکس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے خلافکوئی درخواست دائر کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ٬ میڈیا کی طر ف سے غلط تاثر دیاگیا

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ کا تردید بیان

ہفتہ 5 نومبر 2016 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2016ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے خلاف دائر درخواست کا ان کی ذات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی حکومتی لیگل ٹیم ایسی کوئی درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔

ہفتہ کو جاری ایک تردید ی بیان میں کہاگیا کہ گذشتہ روز الیکٹرانک میڈیا پر ایک خبر بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کی گئی جس میں بتایا گیا کہ کسی بیرسٹر ظفر اللہ نامی شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی ہے جس میں اس نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاناما پیپرز کیس کو عدالت عظمی سننے کا اختیار نہیں رکھتی اور نہ ہی وہ خود ٹی او آرز بنا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیا کہ بعض ٹی وی چینلز نے یہ خبر چلاتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ سپریم کورٹ میں یہ درخواست وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ کی سربراہی میں حکومتی لیگل ٹیم نے دائرکی ہے ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس درخواست کا ان کی ذات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی حکومتی لیگل ٹیم ایسی کوئی درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔