آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن بلوچستان کی صوبائی مجلس عملہ کا اجلاس

صوبائی صدر فضل الراحمن کاکڑ نے تنظیم کی کاکردگی رپورٹ پیش کی وزیر اعلیٰ بلوچستان کے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر پر فوری عمل درآمد کرکے پیرامیڈیکس حل طلب اور تسلیم شدہ مطالبات کا نوٹیفکشن فوری طورپر جاری کیا جائے٬صوبائی حکومت اور محکمہ سے مطالبہ

ہفتہ 5 نومبر 2016 20:52

ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 نومبر2016ء) آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن بلوچستان کا صوبائی مجلس عملہ کا اجلاس زیر صدارت صوبائی چیئرمین منعقد ہوا اجلاس میں پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن بلوچستان کے تمام اضلاع کے صدور جنرل سیکرٹریز اور صوبائی عہدیداروں نے شرکت کی اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اجلاس میں صوبائی صدر فضل الراحمن کاکڑ نے تنظیم کی کاکردگی رپورٹ پیش کی اجلاس میں صوبائی حکومت اور محکمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر پر فوری طورپر عمل درآمد کرکے پیرامیڈیکس حل طلب اور تسلیم شدہ مطالبات کا نوٹیفکشن فوری طورپر جاری کیا جائے ۔

(جاری ہے)

صوبہ بھر میں ضلعی انتظامیہ اور ڈرگ انسپکٹرز اور محکمہ صحت کء آفیسران کی جانب سے پیرامیڈیکس کے ڈپلوملہ ہولڈر ہراساں کرنے اور سیکنڈ ٹائم میڈیکل سٹور چلانے پر انکے خلاف مختلف ہربے استعمال کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طورپر پیرامیڈیکس کے خلاف جاری ناروا عمل کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ضلع لورالائی کے تمام سرکاری ملازمین کی گزشتہ 8مہینوں سے بندش کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع لورالائی کے سرکاری ملازمین کی 8مہینے سے بند تنخواہیں فوری ریلز کیا جائے اجلاس میں سول ہسپتال کے کوئٹہ کے صدر و صوبائی رہنماء جمال شاہ کاکڑ کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جمال شاہ کاکڑ کے خلاف جھوٹی ایف آئی درج کرنا سانحہ 8اگست سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہے کہ فوری طورپر جمال شاہ کا کڑ کے خلاف درج جھوٹا ایف آئی آر واپس لیا جائے اور سول ہسپتال کوئٹہ کیپیرامیڈیکس کے عہدیداروں کے تبادلے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اجلاس میں چمن کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایم ٬ ایس کے بیٹھے کی اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایم ٬ ایس ہسپتال چمن کے مغوی بیٹھے کو جلدازجلد بحفاظت بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں صوبے کے مختلف اضلاع کے پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے ضلعی کابینہ جنہوں نے اپنی آئنی مدت پوری کردی گئی ان اضلاع میں جلد ازجلد الیکشن کرنے کا اعلان کیا گیا اور جلد مذکورہ اضلاع میں انتخابات کے انعقاد کا شیڈول جاری کیا جائے گا اجلاس میں علی احمد نیچاری ٬ خدائے رحیم اور نوشکی ٬ خاران سے سینکڑوں افراد کی فیڈریشن میں شمولیت کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فیڈریشن میں شمولیت کرنے کا خیرمقدم کیا ہے اجلاس میں سروس سٹرکچر کا جلد ازجلد اجراء کرنے کا مطالبہ کیا ہے اجلاس سے فیڈریشن کے صوبائی عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فیڈریشن ملازمین کی حقوق کی حصول کیلئے بھرپور جدوجہد کررہی ہیں اور ملازمین کے حقوق لیکر رہے گے جسکیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انکے حل کرنے کا بقاعدہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا گیا صوبائی حکومت اور محکمہ صحت وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے ایگزیکٹو آرڈر پر فوری طورپر عمل درآمد کرتے ہوئے پیرامیڈیکس کے تسلیم شدہ مطالبات کا نوٹیفکشن جاری کیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں محکمہ صحت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے ڈپلومہ ہولڈرپیرا میڈیکل اسٹاف کو بے جا تنگ اور ہراساں کیا جا رہا ہے جب وہ گورنمنٹ کے کسی ہسپتال یا مرکز صحت میں ہوتے ہیں تو محکمہ صحت اور مقامی انتطامیہ کی نظروں میں وہ مسیحا اور ڈاکٹرز ہوتے ہیں اور ان کا علاج معالجہ کو قبول کیا جاتا ہے اور اگر وہ اپنے کسی میڈیکل اسٹور میں صرف ڈسپرین کی دوائی رکھ لیں تو اتائی کا نام دیتے ہیں انتہائی افسوس کا مقام ہے ڈپلومہ ہولڈر کو اتائی کہنا ڈوب مرنے کا مقام ہے اگر محکمہ صحت اور مقامی انتظامیہ عوام سے اتنا ہمدردی رکھتے ہیں تو وہ صوبہ بھر کے مراکز صحت میں میڈیکل آفیسرز کی تعیناتی یقینی بنائے بصورت دیگر اگر ان کے میڈیکل اسٹوروں میں پریکٹس پر پابندی عائد ہوتی ہے تو پیرا میڈکس کے ڈپلومہ ہولڈرکسی بھی ہسپتال اور مرکز صحت میں کسی بھی مریض کی تشخیص اور علاج نہیں کرے گے نہ اس سلسلے میں کسی بھی دبا$ کو قبول نہیں کرے گے ڈپلومہ ہولڈر اگر کسی مرکز صحت میں جو سروسز فراہم کرتے ہیں ان کی اگر کسی پرائیویٹ میڈیکل اسٹور یا کلینکس میں اجازت نہ دی گئی تو کسی بھی مرکز صحت میں پیرا میڈکس ڈپلومہ ہولڈرمیڈیکل آفیسرز کی عدم موجودگی میں کوئی علاج معالجہ نہیں کریگی لہزا پیرا میڈکس کے خلاف پرائیویٹ کلینکس اور میڈیکل اسٹوروں کی آڑ میں بلاجواز چھاپے بند کی جائے اور ان کو ہراساں کرنے فی الفورترک کیا جائے بصورت دیگر اگر یہ سلسلہ جاری رہاتوگوادر سے ژوب و چمن سے جعفرآباداور موسی خیل سے تفتان تک صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں اور مراکز صحت میں پیرا میڈکس احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ ہر مرکز صحت میں میڈیکل آفیسرز کی تعیناتی اور موجودگی کو ممکن بنائے انہوں نے کہاکہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس سلسلے میں صوبہ بھر کے پیرامیڈیکس شدید احتجاج تحریک چلائے گی ۔

متعلقہ عنوان :