جیکب آباد٬ڈیڑھ سال قبل پولیس تحویل میں فوت ہونے والے قیدی کی عدالتی حکم پر قبرکشائی

ڈاکٹروں کی چار رکنی ٹیم نے قبرکشائی کرکے سیمپل حاصل کئے٬میرے بیٹے کو بااثر شخص کے کہنے پر تشد د کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا انصاف کیا جائے٬مقتول کی والدہ

ہفتہ 5 نومبر 2016 20:47

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 نومبر2016ء) جیکب آباد میں ڈیڑھ سال قبل پولیس تحویل میں فوت ہونے والے قیدی کی عدالتی حکم پر قبرکشائی٬ لاڑکانہ سے ڈاکٹروں کی چار رکنی ٹیم نے قبرکشائی کرکے سیمپل حاصل کئے٬میرے بیٹے کو بااثر شخص کے کہنے پر تشد د کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا انصاف کیا جائی:مقتول کی والدہ ۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں ڈیڑھ سال قبل واپڈا ملازم عمران بروہی کے قتل کیس میںڈسٹرکٹ جیل کے اندر پولیس تحویل میں فوت ہونے والے قیدی مشتاق احمد ولد محمد حنیف شیخ کی ہائی کورٹ لاڑکانہ کے حکم پر جیکب آباد کے افضل بابا قبرستان میں قبر کشائی کی گئی٬ قبر کشائی کے لیے لاڑکانہ سے ماہر ڈاکٹروں کی چار رکنی ٹیم پہنچی جس میں چیئرمین ڈاکٹر احمد علی بروہی٬ڈاکٹر خالد احمد قریشی٬ ڈاکٹر اکرام تنیو اور ڈاکٹر رابیل احمد نوناری شامل تھے٬ چار رکنی ٹیم نے سیکنڈ سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اسلم عباسی کی نگرانی میں قبرکشائی کرکے لاش کے سیمپل حاصل کئے٬ اس موقع پر میڈیکل ٹیم کے رکن ڈاکٹر اکرام تنیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر جیکب آباد میں ڈیڑھ سال قبل پولیس کی تحویل میں فوت ہونے والے قیدی مشتاق احمد شیخ کی قبرکشائی کرکے سیمپل حاصل کئے ہیںجس میں لاش کے بال٬ ہڈیوں اور دماغ سمیت 8حصے شامل ہیںجو رپورٹ کے لیے کراچی کی لیبارٹری بھیجے جائیں گے٬ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی تحویل میں فوت ہونے والے شخص کا کوئی ایک میڈیکل آفیسر پوسٹ مارٹم نہیں کرسکتا مقتول مشتاق شیخ پولیس تحویل میں تھا جس کو بعد میں سول اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جس کا اسپتال میں ریکارڈ موجود ہے جس کے فوت ہونے کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم پروفیسر زوار احمد کی سربراہی میں ایک میڈیکل بورڈ نے کیا تھا جن کو کچھ باتیں سمجھ میں نہیں آئی تھی تو انہوں نے پوسٹ مارٹم کرکے کچھ سیمپل لے کر کیمیکل اینالائیزر کے لیے روہڑی کی لیبارٹری بھیجے تھے اور وہ رپورٹ نیگیٹیو آئی تھی جس میں لاش پر کسی تشدد کے نشان نہیں ملے تھے لیکن ورثہ نے اس میڈیکل رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور عدالت میں درخواست کی کہ عدالتی حکم پر قبرکشائی کرکے دوبارہ تحقیقات کی جائے ہم اب کوشش میں ہے کہ ورثہ کے ساتھ انصاف ہو ٬ایک سوال میں جواب میں انہوں نے بتایا کہ دماغ کوپڑی میں صحیح سلامت موجود ہوتا ہے اگر مقتول کو کسی نے زہر یا کوئی اور کیمیکل دیا تھا تو دماغ کی ٹیسٹ سے معلوم ہوا جائے گا٬ پولیس تحویل میں فوت ہونے والے قیدی مشتاق شیخ کی والدہ مسمات یاسمین شیخ نے قبرکشائی کے دوران میڈیا سے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سٹی اور سول لائن تھانہ کے سابق ایس ایچ اوز علی انور بروہی اورا یاز پٹھان نے غلام عباس جکھرانی کے کہنے پر میرے بیٹے پر سخت تشدد کیا اور اسے چونا پلا کر قتل کیا گیا میرا اللہ کے سوائے کوئی نہیں اور مجھے امید ہے کہ اللہ میرے ساتھ انصاف کرے گا٬ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو بلاجواز جھوٹے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے ٬انہوں نے مطالبہ کیا کہ میرے بیٹے کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے٬ مسمات یاسمین شیخ کے وکیل ایڈوکیٹ جی ایم سومرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 18ماہ قبل میرے کلائنٹ کے بیٹے کو پولیس تحویل میں تشدد کرکے قتل کیا گیا اور اس کی میڈیکل رپورٹس میں ہیرا پھیرا کی گئی ہے اس لیے ہم نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی اور آج ہائی کورٹ کے حکم پر قبرکشائی ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پولیس کی تحویل میں فوت ہونے والے مشتاق شیخ نے 30اپریل 2015کو واپڈا ملازم نوجوان عمران بروہی کو سول لائن تھانہ کی حدود نمائش گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلتے ہوئے اپنی ماں کے ساتھ سیاہ کاری کے الزام میں قتل کیا تھا جس کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

متعلقہ عنوان :