پاکستان کی عدلیہ ملک میں انصاف کی فراہمی اور رول آف لاء کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہے٬جسٹس صداقت علی خان

ضلعی عدالتوں کا کردار اور کارکردگی قابل تعریف٬ چیف جسٹس جوڈیشل افسران کو اس سلسلے میں مزید اختیار دے کر مضبوط کررہے ہیں٬ جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا جوڈیشل کانفرنس کے موقع پر خطاب

ہفتہ 5 نومبر 2016 19:48

سنجوال کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 نومبر2016ء) لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس صداقت علی خان نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک اور معاشرے کی ترقی کا انحصار قانون کی حکمرانی میں مضمر ہے اور پاکستان کی عدلیہ ملک میں انصاف کی فراہمی اور رول آف لاء کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور پاکستان میں عدلیہ کی اس سلسلے میں گرانقدر خدمات ہیں -جسٹس صداقت علی خان نے کہا ہے کہ بار اور بینچ کا ایک دوسرے کے ساتھ ایک خاص تعلق ہے -انہوں نے قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا - انہوں نے اس سلسلے میں ضلعی عدالتوں کے کردار اور کارکردگی کو سراہا - انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس جوڈیشل افسران کو اس سلسلے میں مزید اختیار دے کر مضبوط کررہے ہیں - انہو ںنے کہا کہ عوام کی سہولت کے لئے تمام مقدمات کی تفصیل ای کورٹ کی ویب سائیٹ پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں -انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور ہائی کورٹ کے 150- سال مکمل ہونے کے حوالے سے اٹک میں منعقدہ ایک جوڈیشل کانفرنس کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا -یہ تقریبات اٹک میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر کی نگرانی میں منعقد کی جارہی ہیں - اس موقع پر سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منظور احمد ملک, سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ارشد محمود چیمہ, سینئر سول جج اٹک , اٹک کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور سول ججز موجود تھے -لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منصور علی شاہ کی ہدایات پر پورے پنجاب میں ان تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے - جن میں کھیلوں کے مقابلی, بچوں کے درمیان تقریری مقابلے , بچوں کو عدالتوں کا دورہ کروانا اور دیگر ایونٹ شامل ہیں -ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اٹک سہیل ناصر نے اس موقع پر اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 150-سال مکمل ہونے کے موقع پر اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کیا جارہاہے -انہوں نے کہا کہ یہ تمام تقریبات چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ کی ہدایات پر منعقد کی جارہی ہیں-انہوںنے اپنے خطاب میں کہا کہ انصاف دینا صرف عدلیہ کا کام نہیں بلکہ یہ ہر شہری کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے میں دوسرے لوگوں کے ساتھ انصاف کرے اور کسی کی حق تلفی نہ ہو -اس موقع پر سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منظور احمد ملک , سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ارشد محمود چیمہ, سول جج کرن جہانگیر اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا-مقررین نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ کسی بھی معاشرے کے افراد اپنے حقوق کے ساتھ ساتھ اپنے فرائض کو بھی ادا کریں تو معاشرے میں انصافی ختم ہو جاتی ہے -ہمیں اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو سمجھ کر معاشرے کو خوبصورت بنانا ہے -مقررین نے کہا کہ جس طرح ہم اپنے گھر اور خاندان کے حقوق کا خیال رکھتے ہیں اسی طرح ہمیں گھر سے باہر نکل کر قانون پر عمل درآمد کرکے دوسروں کے حقوق کی حفاظت کرنی ہے -جب معاشرے کا ہر فرد اس پر عمل پیرا ہو گا تو معاشرے میں کبھی بگاڑ پیدا نہیں ہوتا -

متعلقہ عنوان :