حیدرآباد میں ڈینگی کے مرض میں اضافہ

ہفتہ 5 نومبر 2016 19:05

حیدرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 نومبر2016ء) حیدرآباد میں ڈینگی کے مرض میں اضافہ 2 افراد ہلاک ہو گئے۔ حیدرآباد میں ڈینگی تیزی سے پھیل رہا ہے شہر اور اسکے مضافاتی علاقوں میں مچھروں کی بہتات ہے٬ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد ٬ قاسم آباد میونسپل کمیٹی اور ڈسٹرکٹ کونسل سمیت متعلقہ اداروں نے مچھر مار اسپرے نہیں کرایا ہے۔ گذشتہ روز ڈینگی کی وجہ سے لطیف آباد یونٹ نمبر8خواجہ کالونی کا رہائشی عرفان انصاری ہلاک ہو گیا وہ ایک نجی اسپتال میں داخل تھا جبکہ یونٹ نمبر8میں ہی ایک خاتون بھی ڈینگی کے مرض میں مبتلا ہو کر فوت ہو ئی ہے اور درجنوں کی تعداد میں ڈینگی کے مریض کراچی منتقل ہو ئے ہیں جبکہ حیدرآباد کے نجی اسپتالوں میں بھی مریض داخل ہیں۔

اس سلسلہ میں سول اسپتال میں ڈینگی کے حوالہ سے فوکل پرسن اور اے ایم ایس ڈاکٹر عبدالعزیز تھیبو نے مذکورہ مرض کے تیزی سے پھیلنے کی تصدیق کی۔

(جاری ہے)

سول اسپتال حیدرآباد میں ڈینگی کے کل36مریض داخل ہو ئے ہیں ان میں22مرد اور 14خواتین شامل ہیں یہ مریض لطیف آباد میں یونٹ نمبر8,9,10,11اور12سے آئے ہیںجبکہ شہر سے کچا قلعہ ٬ پکا قلعہ ٬ گڈس ناکہ ٬ جامع کلاتھ مارکیٹ ٬گئو شالہ ٬ پریٹ آباد ٬ لیاقت کالونی کے علاوہ ہوسٹری ٬ موسیٰ بھرگڑی ٬ شیدی گوٹھ اورقاسم آباد فیز ٹو سے آئے ہیں انہوں نے بتایا کہ سول اسپتال میں ڈینگی وارڈ قائم کردیا گیا ہے اور مریضوں کی مناسب دیکھ وبھال کی جارہی ہے‘ ایک مریض نے کہاکہ موسم عجیب ہو گیا ہے رات کو پنکھا چلا کر سوتے ہیں تو سردی لگتی ہے اور بند کرتے ہیں تو گرمی لگتی ہے اور مچھر کاٹتے ہیںشہریوں نے ضلع بھر میں صفائی اور مچھر مار اسپرے کا مطالبہ کیا ہے حیدرآباد کے شہریوں نے سرکاری اسپتالوں میں غیر معیاری دیکھ بھال اور نامناسب سہولیات کی بھی شکایت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :