رواں برس کپاس کی پیداوار20 لاکھ گانٹھیں زیادہ ہونے کی توقع

گزشتہ ہفتے روئی کے بھاؤ میں فی من 50 تا 100 روپے کی کمی واقع ریکارڈ کی گئی یکم نومبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کی حوصلہ افزا رپورٹ کی وجہ سے ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز مالکان روئی کی خریداری میں محتاط ہوگئے٬ نسیم عثمان

ہفتہ 5 نومبر 2016 18:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 نومبر2016ء) ملک میں گزشتہ سال کے نسبت رواں برس کپاس کی پیداوار20 لاکھ گانٹھیں زیادہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے ۔دوسری جانب مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران مجموعی طور پر مندی کا رجحان رہا اورروئی کے بھاؤ میں فی من 50 تا 100 روپے کی کمی واقع ریکارڈ کی گئی ۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 5900 روپے کے بھاؤ پر مستحکم رکھا۔

صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ کوالٹی کے حساب سے فی من 5400 تا 6050 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2200 تا 3050 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6000 تا 6150 روپے پھٹی کا بھاؤ 2900 تا 3200 روپے رہا۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ یکم نومبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کی حوصلہ افزا رپورٹ کی وجہ سے ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز مالکان روئی کی خریداری میں محتاط ہوگئے جس کے باعث آخری دو روز کاروبار ٹھپ ہو گیا دوسری جانب پھٹی کی رسد میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں کپاس اور کاٹن یارن و ٹیکسٹائل مصنوعات کی مانگ اور دام میں مسلسل سرد بازاری کے باعث مارکیٹ میں شدید مالی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بین الاقوامی کپاس منڈیوں بھارت٬امریکہ اور چین میں کپاس کے بھاؤ میں اتار چڑھاؤ کے بعد ملا جلا رجحان ہے ۔نسیم عثمان کے مطابق گزشتہ سال کپاس کی کل پیداوار 97 لاکھ گانٹھوں کے نسبت 20 لاکھ گانٹھیں زیادہ پیدا ہونگی یعنی تقریبا ایک کروڑ 15 لاکھ گانٹھوں کی پیداوار ہونے کی توقع ہے ۔

متعلقہ عنوان :