آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین بلوچستان کے زیر اہتمام جعلی و متنازعہ بھرتیوںکیخلاف ٬مطالبات کے حق میں تیسرے روز بھی دھرنا

جمعہ 4 نومبر 2016 16:29

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 نومبر2016ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین( سی بی ای) بلوچستان کے زیر اہتمام تیسرے روز بھی جعلی و متنازعہ بھرتیوں کے خلاف اور مطالبات کے حق میں چیف ایگزیکٹو آفس میں دھرنا دیاگیا۔ دھرنے سے یونین رہنمائوں محمد رمضان اچکزئی٬ سید محمد لہڑی٬ عبدالباقی لہڑی٬ محمد یار علیزئی ٬ ملک محمد آصف اور سید آغا محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں بحران کی بڑی وجہ کرپشن پر مراعات یافتہ طبقات کی آپس کی لڑائی ہے جس کی وجہ سے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقہ زندہ درگور ہو رہے ہیں۔

دہشت گردی کا خاتمہ انصاف کی فراہمی سے جڑا ہواہے۔ اداروں سے سیاسی مداخلت اور کرپشن کے خاتمے سے 20 کروڑ عوام کو نہ صرف جینے کا حق مل سکتا ہے بلکہ وہ تمام وسائل سے مستفید بھی ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی بی اے یونین اسی نظریے کی بنیاد پر کام کرتے ہوئے یونین واپڈا اور اس کی گروپ آف کمپنیوں کی تقسیم کارکے خلاف برسر پیکار ہو کر ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مزدوروں کوملکی سطح پر یونین کے جھنڈے تلے جمع کرکے جدوجہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف واپڈا کی تقسیم پر خوش ہونے والے پاکٹ یونین بنا کر اپنے وراثتی ٹریڈ یونین کے پیروکار جو اٹھارہ سے زیادہ ٹیوب ویلوں کے مالک اور صوبے کے سب سے بڑے زمیندار کا بیٹا ہے اور اسی یونین کا جنرل سیکریٹری ایمپلائز سن کوٹے پر بوگس بھرتی ہوکرآج کل انکوائری بھگت رہا ہے۔ انھیں کیا علم ہے کہ چپڑاسی٬ مالی ٬ چوکیدار٬ ALM کے بیٹے کس طرح این ٹی ایس پاس کریں گے۔

انہوں نے واضع کیا کہ یونین اور انتظامیہ کا ملکی سطح پر معاہدہ موجود ہے کہ 20% کوٹے پر سینیارٹی کی بنیاد پر ملازمین کے بچوں کو بھرتی کرکے معاشرے کے اس کمزدور طبقے کا حق دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیسکو میں حالیہ براہ راست بھرتیاں رولز اور پالیسی کے برخلاف ہے۔ کیونکہ پالیسی کے مطابق ساٹھ دن میں بھرتی پراسیس کو پورا کیا جانا ضروری ہے لیکن کیسکو میں اشتہار اگست 2015 کے مہینے میں دیا گیا ہے جبکہ کیسکو کا بورڈ جن کی میعاد نومبر2016 میں ختم ہو رہی ہے انہوں نے پرتیاں دیکھانی شروع کر دی ہے اور وہ آفیسروں پر دبائو ڈال کر پالیسی کے برخلاف بھرتیاں کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

یونین رہنمائوں نے کہا کہ واپڈا اور کیسکو میں ہر قسم کی سیاسی مداخلت٬ اقربا پروری اورکرپشن کے خلاف آواز بلند کرکے واپڈا اور اس کی کمپنیوں کو یکجا رکھتے ہوئے ملک میں بجلی کی بحالی٬ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ اور صارفین کی خدمات میں اضافے کیلئے جدوجہد کیا جائے گا۔ انہوں نے کیسکو انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ کارکنوں کے جان کی حفاظت ٬20% کوٹے پر عملدرآمد٬ کیسکو میں ملازمین کے روز مرہ کام بغیر کسی لیت و لعل کرنے٬ تمام سرکلوں٬ ڈویژنوں اور سب ڈویژنوں میں میرٹ اور پالیسی کے مطابق اہل اور ایماندار آفیسر تعینات کرکے صارفین کے کیسکو پر اعتماد کو بحال کیاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب کی 85 ہزار مزدور ملازمین کی طرح کیسکو کے 6500 ملازمین کو بھی فوری طور پر بونس دینے اور ان کے دیگر جائز مطالبات تسلیم کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر اور کیسکو اعلیٰ حکام دھرنے میں آئے ۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر کیسکو نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیسکو کمپنی میں قانون٬ رولز اور پالیسی کے مطابق تمام فیصلے کئے جائیں گے۔

مزدوروں کے تمام جائز مسائل کا حل کیسکو انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور ہم ورکروں کی قربانیوں اور ان کی محنت کا احترام کرتے ہیں اور کیسکو انتظامیہ کی طرف سے یقین دلاتے ہیں کہ ملازمین کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے سی بی اے یونین اور مزدوروں پر زور دیا کہ وہ ادارے کی ترقی٬ صارفین کی عزت اور خدمت کرنے٬ ریکوری اہداف کو پورا کرنے اور بجلی چوری کو روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔