ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی تیز ادائیگی سے برآمد کنندگان کا مالی بحران کم ہو گا ٬ زبیر طفیل

جمعہ 4 نومبر 2016 11:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 نومبر2016ء) ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر اور فیڈریشن کے الیکشن میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے صدر کے امیدوار زبیر طفیل نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کی جانب سے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی تیز ادائیگی سے برآمد کنندگان کا مالی بحران کم ہو گا ٬ جس کے مثبت اثرات ملکی برآمدات پر مرتب ہوں گے ۔

یہ بات انہوںنے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دو ماہ پہلے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت برآمدات کو فروغ دینے کی غرض سے برآمد کنندگان کے رکے ہوئے سیلز ٹیکس ریفنڈ 30 جون 2016 کے کلیمز کی ادائیگی 30اکتوبر تک کردی جائے گی ۔ انہوں نے اپنا یہ وعدہ پورا کر دیا ہے جس سے ایکسپورٹرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی تک کے وہ کلیمز جن میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ٬ ان کی ادائیگی بھی شروع کر دی گئی ہے اور 15 نومبر 2016 کے آخر تک برآمدکنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈ کی رقومات ان کے بینک کھاتوں میں آن لائن منتقل کر دی جائیں گی ۔ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگیوں کا سلسلہ دسمبر تک جاری رہے گا ۔ ملکی برآمدات خصوصاً ٹیکسٹائل برآمدات کے فروغ کے حوالے سے کہا کہ عالمی کساد بازاری اور پاکستان میں پیداواری لاگت زیادہ ہونے سے ٹیکسٹائل سمیت دیگر اشیاء کو حریف ممالک سے شدید مسابقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

توقع ہے کہ حکومت پیداواری لاگت میں کمی سے متعقل اقدامات کرے گی ۔ اس ضمن میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کے مجوزہ ٹیکسٹائل پیکیج میں خام مال کی ڈیوٹیز اور ٹیکسوں میں خصوصی رعایتیں دی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگیوں سے ان کی مالی مشکلات کم ہوں گی اور وہ ذہنی آسودگی اور یکسوئی سے برآمدات کے فروغ کے لیے اپنی کوششیں تیز کردیں گے ۔