کپاس کی فصل پر منفی موسمی حالات گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی کم اثر انداز ہوئے

مجموعی ملکی پیداوار توقعات اور تخمینوں سے بہت بہتر آنے کے روشن امکانات ہیں ٬ کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ٹیکسٹائل ملز نے 49 لاکھ 96 ہزار 603 بیلز خریدی ٬ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7 لاکھ 80 ہزار بیلز زائد ہیں٬ رپورٹ

جمعہ 4 نومبر 2016 11:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 نومبر2016ء)رواں سال کپاس کی فصل پر منفی موسمی حالات گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی کم اثر انداز ہونے کے باعث کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات اور تخمینوں سے بہت بہتر آنے کے روشن امکانات ہیں ۔کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق 31 اکتوبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر 69 لاکھ 48 ہزار 381 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4 لاکھ 82 ہزار 781 بیلز (7.47 فیصد) زائد ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ عرصے تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں ریکارڈ 39 لاکھ 22 ہزار 50 بیلز کے برابر پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی ہے جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4 لاکھ 76 ہزار 879 بیلز (14 فیصد) زائد ہیں جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں اسی عرصے کے دوران 30لاکھ 26 ہزار 331 بیلز پہنچی ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 5 ہزار 902 بیلز (0.20 فیصد) زائد ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل ملز نے 31 اکتوبر تک 49 لاکھ 96 ہزار 603 بیلز خریدی ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7 لاکھ 80 ہزار بیلز زائد ہیں جس سے توقع ہے کہ اس سال پاکستانی کاٹن ایکسپورٹس بھی پچھلے سال کے مقابلے میں بہتر ہو سکیں گی ۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مذکورہ عرصے کے دوران پاکستان سے 1 لاکھ 21 ہزار 629 بیلز بیرون ملک برآمد کی گئی ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 2 لاکھ 11 ہزار 926 بیلز کم ہیں جس کی بڑی وجہ رواں سال پاکستان میں روئی کی قیمتیں دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ اور پاک بھارت کشیدگی ہے۔

چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پی سی جی اے کی جانب سے جاری ہونے والے کاٹن ائیر 2016-17ء کے اولین پیداواری اعدادوشمار جو کہ 30 ستمبر کو جاری کیے گئے تھے ان میں پنجاب میں کپاس کی پیداوار پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 41 فیصد کم تھی جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں منفی موسمی اثرات کے باعث غیر معمولی کمی واقع ہو گی ٬تاہم خوش قسمتی سے ستمبر اور اکتوبر میں پنجاب کے بیشتر شہروں میں رات کے وقت درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ نہ ہونے کے باعث کپاس کی پیداوار بہت بہتر آ رہی ہے اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار 1کروڑ15/20 لاکھ بیلز کے برابر ہو سکتی ہے ۔