مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندیوں٬ صحافیوں پر تشدد اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف کشمیر جرنلسٹس فورم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 3 نومبر 2016 21:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر عائد پابندیوں٬ صحافیوں پر تشدد اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف جمعرات کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے کشمیر جرنلسٹس فورم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر شکیل انجم٬ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے دونوں دھڑوں کے صدورسمیت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

جبکہ اس موقع پرکے جے ایف کے صدر عابد خورشید ٬ پریس فائونڈیشن آزادکشمیر کے وائس چیئر مین امجدچوہدری ٬سنیئر صحافی سردار عاشق خان ٬نیشنل پریس کلب کے سابق صدر شہریار خان ٬علی رضاعلوی ٬شرجیل رائو ٬ سی آر شمسی کے جے ایف کے سیکرٹری جنرل زاہد اکبر عباسی ٬غلام اللہ کیانی ٬عبدالطیف ڈار ٬اطہر مسعود وانی ٬خاور نواز راجہ ٬اے آر ساگر ٬ماجد افسرنے بھی خطاب کیا ٬شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر میڈیا پر پابندیوں ختم کرنے کے مطالبات درج تھے ۔

(جاری ہے)

شرکاء نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافتی قدغن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں ٬پاکستانی الیکڑانک میڈیا پر کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کے مخصوص وقت مقرر کیا جائے ٬بھارت سری نگر سے شائع ہونے والے کشمیر ریڈر نامی اخبار پر عائد پابندی ختم کرے اور میڈیا پر سنسر شپ کے تحت عائد پابندیاں ہٹائی جائیں ۔ریاست جموں کشمیر کو صحافیوں کے لئے فری زون قرار دیا جائے بھارت اور پاکستان کی حکومتیں آزادکشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں کو ریاستی باشندہ سرٹیفیکٹ کے تحت آرپار جانے کی اجازت دیں۔

آزادکشمیر اور مقبوضہ کشمیر سے شائع ہونے والے اخبارات کو ریاست کے دونوں حصوں میں سرکولیشن کی اجازت دی جائے ٬مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام 118 روزہ کرفیوکے باعث تاریخ کے بدترین کرب سے گزر رہے ہیں ٬بھارت معصوم بچوں پر بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کا نفاذ کر رہا ہے ۔نوجوانوں ٬ بچوں خواتین پر گولیاں برسا کر ان کے چہرے مسخ کئے جارہے ہیں ٬ صحافتی برادری نے قلمی محاذ پر بھارت کے ناروا انسانیت سوز سلوک کی عالمی سطح پر مذمت کے لئے اپنا کردار ادا کر نا ہوگا ٬ مقررین نے پاکستان کے الیکڑانک میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتی اداکارہ اایشوریا رائے کے جنم دن پر پرائم ٹائمز نشریات پیش کی جاتی ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزیوں کے خلاف چھپ سادھ رکھی ہے ٬ اس سلسلے میں الیکڑانک میڈیا کواپنا فرض نبھانا چاہیے ٬مقررین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کے لئے اپنا مبصر مشن بھیجے ۔

جبکہ حکومت پاکستان عالمی سطح پر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے مسئلے کو موثر طریقے سے اٹھائے ٬پاکستان سمیت دنیا بھر کے صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر میں صحافتی قدغن کے خلاف بھرپور آواز اٹھانا چاہیے ۔کیونکہ صحافیوں کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتی ٬مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ کلب کا رول ادا کرنا بند کرے اور ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کو پنڈت جواہر لال نہرو کے عالمی دنیا کے سامنے کئے ہوئے وعدے کے مطابق حق خود ارادیت د لائے۔ راٹھور

متعلقہ عنوان :