کشمیر جرنلسٹ فورم کا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور میڈیا پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

مظاہرین کا عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں صحافتی قدغن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے٬ اخبارات پرعائد پابندی کے خاتمے اور صحافیوں کو آرپار آنے جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ٬ بھارتی کے خلاف زبردست نعرے

جمعرات 3 نومبر 2016 21:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2016ء) کشمیر جرنلسٹ فورم کا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور میڈیا پر پابندی کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ٬مظاہرین کا عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں صحافتی قدغن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے٬کشمیر ریڈر سمیت دوسرے اخبارات پر پابندی کے خاتمے اور صحافیوں کو آرپار آنے جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ٬مظاہرین کی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف زبردست نعرے بازی۔

اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم نے کہا پاکستانی کشمیریوں سے دل سے محبت کرتے ہیں٬کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے تمام لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہیے٬تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ٓائیں گی تو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیشرفت ہوگی٬کشمیر جرنلسٹ فورم کے صدر عابد خورشید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافت پر قدغن لگایا جارہا ہے٬کشمیر ریڈر پر پابندی لگ چکی ہے٬ایسے وقت میں پاکستانی میڈیا کو آواز اٹھانی پڑے گی٬ہمیں فریڈم آف سچ کی بات کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینئر صحافی شہریار خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوںکو شہید کیا جارہا ہے٬مگر ہمارا میڈیاخاموش ہے٬جس طرح دوسرے جلسے جلوس دکھائے جارہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو بھی دکھایا جائے ہمیں دوہرے معیار کو ترک کرنا ہوگا۔سی آر شمسی نے کہا کہ کشمیر 117دنوں سے ایک بڑی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے٬ہماری کشمیری مائیں٬بہنیں٬بھائی سب گھروں میں قید ہوکر رہ گئے ہیں٬ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عملی کام کرنے ہوں گے۔اس موقع پر اے آر ساگر٬امجد چوہدری٬علی رضا علوی اور بشیر رائو نے بھی خطاب کیا۔(خ م+ع ا)

متعلقہ عنوان :