موسمیاتی تبدیلیوں میں فوڈ سکیورٹی کا حصول ممکن بنانے کے لئے فی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے٬دیہی علاقوں میں تعلیم یافتہ نوجوانوںکو زرعی شعبہ میں متحرک کرناوقت کی اہم ضرورت ہے٬ زرعی ماہرین

جمعرات 3 نومبر 2016 20:55

لاہور۔3نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 نومبر2016ء) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں میں فوڈ سکیورٹی کے حصول کو ممکن بنانے کے لئے پاکستانی زراعت میں تربیت یافتہ افرادی قوت کے علاوہ ٹریکٹرز٬ زرعی آلات اور مشینری کے استعمال سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہپاکستان کی 60 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے جبکہ ملکی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 21 فیصد ہے٬ پنجاب میں قریباً 79فیصد کاشتکارساڑھے بارہ ایکڑ تک رقبہ کے مالک ہیں جن کی اکثریت زرعی آلات و مشینری کے استعمال کے فوائد سے محروم ہیں٬ موجودہ ترقی یافتہ دور میں پنجاب کے دیہی علاقوں میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جن کی اکثریت کو زراعت کے شعبہ میں متحرک کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے زرعی پیکج کے تحت 1.2 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب میں جدید زرعی مشینری کے لئے 36 سروس سنٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ مشینی زراعت کو فروغ حاصل ہوسکے۔اس سکیم سے 1500نئی آسامیوںکے ذریعے روزگار کے مواقعوں کے علاوہ خدمات فراہم کرنے والے افراد کو 7 کروڑ 20 لاکھ روپے کا منافع متوقع ہے۔

پنجاب حکومت نے مشینی کاشت کے فروغ کے لئے صوبہ کی2486دیہی یونین کونسلز میں کپاس ٬ گندم ٬ دھان ٬ مکئی ٬ کماد اور مونگ پھلی میں استعمال ہونے والے جدید زرعی آلات سبسڈی پر فراہمی جاری ہے۔ شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے ہر دیہی یونین کونسل کے منتخب کردہ ایک کاشتکاریا زرعی خدمات فراہم کرنے والی فرم کو روٹا ویٹر٬ ڈسک ہیرو٬ سیڈ ڈرل ٬ چزل پلو٬ شوگر کین رجر٬ شوگر کین کٹر٬ ہالوکون نوزل اورملٹی کراپ سیڈ ڈرل جبکہ راولپنڈی ڈویژن کے بارانی اضلاع میں روٹا ویٹر کے بجائے گرائونڈ نٹ رجر اور ڈگر کا ایک سیٹ 50 فیصد سبسڈی پر فراہم کئے جا رہے ہیں ۔

اس حکومتی سکیم سے زیاد ہ کاشتکاروں کو مستفید کرنے کے لئے زرعی مشینری حاصل کرنے والے کاشتکاروں اور زرعی خدمات فراہم کرنے والی فرموں کو ان آلات کو اگلے پانچ سال تک اپنے رقبوںکے علاوہ اپنی یونین کونسل کے چھوٹے کاشتکاروںکو رعائتی کرایہ پر دینے کے لئے بھی پابند کیاگیا ہے۔ کاشتکاروں کو سبسڈی پرزرعی آلات و مشینری کی فراہمی کا یہ منصوبہ حکومت پنجاب کی کسان دوست پالیسیوں کا عکاس ہے۔

مشینی کاشت کے فروغ سے کاشتکارزمین کی تیاری سے فصلوں کی کاشت و برداشت تک کاشتی امور کی بروقت انجام دہی ممکن ہے۔ زرعی مشینری کے استعمال سے فصلوں کی کاشت کے وقت زرعی مداخل کے بہتر استعمال کے ذریعے توانائی اور وقت کی بچت ہوگی ۔کاشتکاروں کے فی ایکڑ پیداواری اخراجات میں کمی اورمنافع میں اضافہ کے ذریعے دیہی آبادی خوشحال ہوگی اور ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :