پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات بھارتی خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات جاری کر دیں- بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کی سی پیک کے خلاف سرگرمیوں کے ثبوت موجود ہیں۔بھارتی سفارتخانے کے 5اہلکار سی پیک کے حوالے سے کئی سطح پر کام کر رہے تھے، جن میں چین اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے اور کراچی، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے میں سرگرم تھے۔ بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کے تحریک طالبان پاکستان سے بھی تعلقات تھے۔پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے، اس لیے بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کو حراست میں نہیں لیا گیا۔ترجمان دفترخارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 3 نومبر 2016 14:28

پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات بھارتی خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات ..

ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 نومبر۔2016ء) پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات بھارتی خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کی سی پیک کے خلاف سرگرمیوں کے ثبوت موجود ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے ایک طویل عرصے سے پاکستان میں انتشار آمیز سرگرمیوں میں ملوث ہیں، بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کی سی پیک کے خلاف سرگرمیوں کے ثبوت موجود ہیں، بلبیرسنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس اینڈ کلچر، راجیش کمار اگنی ہوتری کمرشل قونصلر، مادھون نندا کمار ویزا اسسٹنٹ، جیابالن سینتھل اسسٹنٹ پرسنل ویلفیئرآفس، انوراگ سنگھ فرسٹ سیکریٹری کمرشل اورامر دیپ سنگھ بھٹی ویزا اتاشی کے طور پر کام کر رہے تھے، اس کے علاوہ دھرمیندرا اور وجے کمار ورما بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹس ہیں۔

(جاری ہے)

یہ تمام لوگ سی پیک کے حوالے سے کئی سطح پر کام کر رہے تھے، جن میں چین اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے اور کراچی، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے میں سرگرم تھے۔ بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کے تحریک طالبان پاکستان سے بھی تعلقات تھے۔نفیس ذکریا نے کہا کہ بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کو ویانا کنونشن کے تحت حراست سے سفارتی استثنیٰ حاصل ہے، پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے، اس لیے بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کو حراست میں نہیں لیا گیا۔

دوسری جانب نئی دلی میں پاکستانی سفارتکار کو گرفتار کرکے اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے بعد ہمارے سفارتی اہلکاروں کے نام میڈیا پر دے کر ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا گیا اور انہیں وطن واپس بھیج دیا گیا یہ ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی کھلی خلاف وزری ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان میں موجود تمام ممالک سفارتی آداب اور ویانا کنوینشن کے مطابق کام کریں کیونکہ اس طرح کے اقدامات سفارتی تعلقات میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔

بھارتی اشتعال انگیزی پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ 4 ماہ سے بھارت مقبوضہ کشمیرن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے جبکہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر بھی بھارتی جارحیت جاری ہے لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔پاک افغان تعلقات اور شربت گلہ کی گرفتاری سے متعلق نفیس زکریا نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ افغان خاتون شربت گلہ کا کیس عدالت میں ہے، اس نے غیر قانونی کام کیا ہے لیکن ہم نے شربت گلہ کے کیس پر انسانی بنیادوں پر عمل کیا،شربت گلہ اس وقت ہسپتال میں ہے جہاں اس کو تمام تر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں-