سانحہ گڈانی انتہائی افسوسناک ہے کمیٹی بنادی وہ سانحے کی تحقیقات کرے گی٬ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کی بلوچستان اسمبلی میں یقین دہانی

بدھ 2 نومبر 2016 22:59

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) بلو چستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں ہوا ۔صوبائی اسمبلی میںقائد حزب اختلاف مولانا عبدالواسع نے پولیس ٹریننگ کالج کے واقعے پر ایوان میں بحث کرنے کی تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں جس کی مثال گزشتہ دنوں پولیس ٹریننگ کالج میں تربیت یافتہ جوانوں پر فائرنگ اور خود کش حملہ ہے جس کے نتیجے میں 62جوان شہید کردیئے گئے اور 100کے قریب زخمی ہوئے جبکہ ان تربیت یافتہ پولیس جوانوں کی پاسنگ آ$ٹ پریڈ بھی ہوچکی تھی اور انھیں ان کے متعلقہ اضلاع بجھوایا جانا تھا لیکن انھیں واپس پولیس ٹریننگ کالج بلایا گیا اور اس سلسلے میں کوئی تحریر ی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا تھا صوبے میں بے گناہ افراد کا قتل اور اغواء برائے تاوان کا سلسلہ پھر سے شروع ہوچکا ہے اس لئے اس دلخراش سانحہ کو زیر بحث لایا جائے تحریک التواء کے موضوع پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ اس سے پہلے جو واقعات پیش آئے اور جو حالیہ واقعہ ہے اس میں بہت فرق ہے اس سے قبل تو ہم اس ایوان میں کھڑے ہوکر انٹیلی جنس اداروں سے گلہ کرتے رہے کہ وہ بروقت رپورٹ نہیں دیتے اب تو یہ بات ہو رہی ہے کہ پی ٹی سی واقعہ سے پہلے اداروں نے باقائدہ رپورٹ دی تھی پھر کیوں اقدامات نہیں کئے گئے ٬آئی جی پولیس نے کالج کی چاردیواری کیلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے فنڈز مانگے پی ٹی سی میں سیکورٹی کے انتظامات بالکل نہیں کئے گئے تھے عوام کے ذہن میں بہت زیادہ سولات ہیں مگر حکومت کی طرف سے کوئی ایسا جواب نہیں آیا جس سے عوام مطمئن ہوں۔

(جاری ہے)

انھوں نے استفسار کیا کہ تربیت مکمل کرنے والے پولیس کیڈٹس کو کیوں بلایا گیا جب بلایا تو انھیں غیر مسلح کیوں رکھا گیا ۔ صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال نے حکومتی اراکین کی طرف سے بھی تحریک التواء کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک درد ناک اور وحشت ناک واقعہ تھا ہم چاہتے ہیں کہ مسائل یہاں اس ایوان میں زیر بحث لائیں۔انھوں نے نشاندہی کی کہ اسمبلی قوانین کے تحت تحریک التواء ایک مخصوص واقعے سے متعلق ہونی چاہیے جو حال ہی میں وقوعہ پذیر ہوا ۔

اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ اغواء برائے تاوان کی بات اس لئے کی گئی ہے کہ امن و امان پر بحث کیلئے اراکین کو متوجہ کیا جاسکے۔ عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ تحریک التواء کو پورے ایوان کی جانب سے مشترکہ طور پر لایا جائے۔ بعدازاں سپیکر نے تحریک التواء کو بحث کے لئے منظور کرتے ہوئے اس پر7نومبر کے اجلاس میں2گھنٹے بحث کرنے کی رولنگ دی۔

اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں کئی لوگ لقمہ اجل بنے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کا ذمہ دار ناتجربہ انچارج ہے بریکنگ یارڈ میں ایمبولینس اور دیگر سہولیات نہیں ہیں۔ چیف سیکرٹری نے یقین دلایا ہے کہ مذکورہ شپ بریکر کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں بی ڈی اے بھی بری الذمہ نہیں ہے۔

بی ڈی اے ٹیکس لیتی ہے مگر انتظامات نہیں کئے جاتے اس علاقے میں صرف ایک ہسپتال ہے اس واقعے کے متاثرین کو معاوضہ دیا جائے اور انکوائری کرائی جائے جن لوگوں کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے انہیں سزا دی جائے۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ گڈانی کا واقعہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے انہوں نے ایوان کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں133پلاٹ ہیں جن میں بی ڈی کے چارج میں صرف32پلاٹ ہیں باقی جتنے پلاٹ ہیں ان پر قبضہ کیا گیا ہے جس کے خلاف ہم عدالتوں میں بھی گئے اور اب یہ معاملہ سی بی آر میں ہے یہ واقعہ پلاٹ نمبر54پر پیش آیا ہے جس کا تعلق وڈیرہ عبدالحمید سے ہے جبکہ شپ چوہدری عبدالغفور کی ہے۔

انہوں نے اس واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ20لوگ جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد58ہے۔انہوںنے کہا کہ جس جہاز میں دھماکہ ہوا اس کو کسٹم کی جانب سے کلیئرنس نہیں دی گئی تھی وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے سانحہ گڈانی کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج اس سلسلے میں اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس ہوا جس میں ہم نے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنادی ہے جو سانحے کی تحقیقات کرے گی اور جو بھی اس سانحے کا ذمہ دار ہوا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی حکومت کسی کو معاف نہیں کرے گی کسی کو غریب عوام کی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیںدیں گے ایسے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں جن پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے اگر ہم خاموش رہے تو قیامت کے دن ہمیں اس کا جواب دینا ہوگا میں خود اعلیٰ سطح کا ایک وفد لے کر گڈانی جارہا ہوں واقعے کے تمام محرکات کا خود جائزہ لوں گا اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی یہ ایک دردناک واقعہ ہے جو لوگ جاں بحق ہوئے ہیں انہیں تو ہم واپس نہیں لاسکتے مگر ان کے خاندانوں کے ساتھ جو ممکن ہوا مدد کریں گے اور معاوضہ ادا کریں گے۔

مخلوط صوبائی حکومت غریب پرور ہے ہم اپنے عوام کے ساتھ ہیں عوام کے توسط سے یہاں تک پہنچے ہیں اور ان کی خدمت کریں گے اور آئندہ کوشش کریں گے کہ ایسے دردناک واقعات نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گڈانی کے دورے کے بعد ارکان کو تمام صورتحال سے آگاہ کروں گا۔

متعلقہ عنوان :