گزشتہ 10 سالوں میں دنیا کے مختلف ممالک میں 800 سے زائد صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو انجام دیتے ہوئے جاں بحق ہوئے٬ اقوام متحدہ

بدھ 2 نومبر 2016 22:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 800 سے زائد صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو انجام دیتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔تفصیلات کے مطابق 2013 سے ہر سال کی طرح امسال بھی 2 نومبر کو صحافیوں کے خلاف جرائم سے تحفظ کا عالمی دن منایا جارہا ہے٬ اس دن کے موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں 800 صحافیوں کو دنیا کے مختلف ممالک میں قتل کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیاہے کہ مقتول صحافی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں عوام تک معلومات پہچانے کے دوران نشانہ بنائے گئے جبکہ المیہ یہ ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں ان میں سے کسی کے قاتل کو سزا نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جرائم میں ملوث افراد کو مستشنی قرار دینے کے باعث معاشرے میں مزید جرائم پیدا ہوتے ہیں اور یہ اچھی سوسائٹی کو بہت بری طرح متاثر کرتے ہیں٬ ان کے اثرات سے نہ صرف عوام بلکہ صحافی بھی نشانہ بنتے ہیں۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 کے دوران دنیا بھر میں 71 صحافی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے جاں بحق ہوئے جبکہ اسی عرصے کے دوران شام٬ فلسطین٬ عراق٬ لیبیا اور یوکرین میں 119 صحافیوں کو اغوا کیا گیا۔اسی طرح 2015 میں 110 صحافی سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ لکھنے کی پاداش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے٬یاد رہے 2013 میں اقوام متحدہ کے 68 ویں اجلاس میں ایک قرار داد پیش کی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ 2 نومبر کو صحافیوں پر مظالم میں ملوث افراد اور ان کو مستشنی قرار دینے کے حوالے سے عالمی دن کا نام دیا جائے٬ جس کے بعد سے یہ دن ہر سال 2 نومبر کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :