Live Updates

سپریم کورٹ٬ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان اورجہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے کیلئے آئینی پٹیشن دائر کردی

بدھ 2 نومبر 2016 22:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) سپریم کورٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئررہنما محمد حنیف عباسی نے ٹیکس چوری اور اثاثے چھپانے کے الزام میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورجہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے کیلئے آئینی پٹیشن دائر کردی۔ بدھ کوآئین کے آرٹیکل 184کی ذیلی شق تین کے تحت دو الگ الگ پٹیشن وکیل اکرم شیخ کی وساطت سے دائرکئے گئے ہیں جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین ٹیکس چوری اور مس ڈکلریشن کے مرتکب ہوئے ہیں اسلئے وہ آئین کے تحت پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے نااہل ہوچکے ہیں اسلئے استدعاہے کہ دونوں کی رکنیت ختم کرکے ان کی خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کرانے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے خلاف دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز اکھٹے کئے٬ برطانیہ میں ایم ایس نیازی سروسز لمٹیڈ(این ایس ایل ) کے نام سے رجسٹرڈ آف شور کمپنی اور دیگراثاثے بنائے لیکن اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں غلط ڈکلریشن جمع کیا گیا۔

(جاری ہے)

پیٹیشن کے مطابق عمران خان نے ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے ساتھ موہڑہ نور بنی گالہ میں اپنی ملکیتی تین سو کینال اراضی چھپا کر ٹیکس چوری کے مرتکب ہوئے ہیں۔

انہوں نے دبئی او رامریکہ میں جمع کئے گئے فنڈز کے بارے تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کیں۔ پیٹیشن کے مطابق این ایس ایل 2015ء تک ایک رجسٹرڈ آف شور کمپنی تھی جس کے ڈائریکٹر عمران خان کی بہنیں عظمٰی خان اور علیمہ خان تھیں اور 2014ء تک کمپنی کے ٹیکس ریٹرن بھی جمع کئے جاتے رہیں٬کمپنی کے مالک عمران خان تھے اور بہنوں کے نام صرف خانہ پری کیلئے لکھوائے گئے ہیں۔

پیٹیشن میںکہا گیا ہے کہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ خان نے خود اعتراف کیا ہے کہ بنی گالہ کے تین سو کینال اراضی کے مالک عمران خان تھے اوریہ اراضی صرف ان کے نام پر منتقل کر دی گئی تھی۔ انہوں نے شاہراہ دستور پر لگژری اپارٹمنٹ خریدا لیکن اسے چھپا دیا گیا۔درخواست میں عمران خان پر ٹیکس چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انھوں نے اپنی آمدن کے ذرائع اور اخراجات تک چھپائے اس لئے استدعا ہے کہ انھیں قومی اسمبلی کی رکنیت اور پارٹی کے عہدے کیلئے نااہل قرار دے کر این اے 56میں ضمنی الیکشن کرانے کا حکم دیا جائے جبکہ جہانگیر ترین کے خلاف پٹیشن میں ان پر 2010ء میں 12کروڑ اور 2011ء میں 16کروڑ زرعی ٹیکس چوری کرنے کے علاوہ اربوں روپے کا قرضہ معاف کرانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پانامہ لیکس کے مطابق جہانگیرترین آف شور کمپنی کے مالک ہیں لیکن اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں غلط بیانی کی گئی۔

استدعاہے کہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دے کر این اے 154میں ضمنی الیکشن کرانے کاحکم دیاجائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات