سپریم کورٹ٬ ایف بی آر اور ایف آئی اے نے پاناما لیکس کے معاملے پر اپنے جوابات جمع کرا دیئے

بدھ 2 نومبر 2016 22:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) سپریم کورٹ میںایف بی آر اورایف آئی اے نے پاناما لیکس کے ایشوپر اپنے جوابات جمع کرا دیئے۔ عدالت میں ایف بی آر کی جانب سے جمع کرا ئے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد ایف بی آر نے اپنی کارروائی شروع کرتے ہوئے 336 افراد اور کمپنیوں کو نوٹس جاری کردیئے ہیں جن میں سے 133افراد اور کمپنیوں نے نوٹسز کے جوابات جمع کرائے ہیں جبکہ 203 افراد اور کمپنیوں نے ابھی تک کوئی جواب جمع نہیں کرایا جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرا ئے گئے جواب میں بتایاگیاہے کہ اسے کسی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے کوئی درخواست ملی ہے نہ اس نے کوئی تفتیش کی٬ تاہم ایف آئی اے بطورادارہ عدالت کی معاونت کیلئے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اس معاملے میں تحقیقات کا معا ملہ ان کے دا ئرہ کار سے با ہر ہے۔ دریں اثنا پانامہ لیکس کے حوالے سے مقدمہ کے ایک درخواست گزار اسدکھرل نے اپنا جواب جمع کروادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کی کارروائی میں فارن آفس٬ اے جی پی آر٬ اے جی پی کا ایک ایک فرد بطور لائزن آفسرمقرر کیا جائے٬ متعلقہ اداروں کے سربراہان اپنا بیان حلفی جمع کروائے جائیں تاکہ جو معلومات فراہم کی جائیں گی وہ درست ہوں گی اورغلط اورجھوٹ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن تین رکنی ہونا چاہئے اور رجسٹرار معاونت کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ ایڈووکیٹ طارق اسد نے جامع جواب جمع کرانے کیلئے مہلت کی استدعاکرتے ہوئے کہاہے کہ اسے فریقین کے ٹی او آرز کی کاپیاں دی جائیں جن کا جائزہ لیکر وہ تفصیلی جواب اور ٹی او آرز بناکر کمیشن کی فائنل رپورٹ سے پہلے پیش کردیں گے۔

متعلقہ عنوان :