سپریم کورٹ٬ نیب میں قواعد وضوابط کیخلاف تقرریوں کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی

بدھ 2 نومبر 2016 21:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) سپریم کورٹ نے نیب میں قواعد وضوابط کیخلاف تقرریوں اورتعیناتیوں کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی رپورٹ میں بھرتیوں سے متعلق حقائق چھپائے گئے ہیں٬ ایسے لوگوں کو بھرتی کیا گیا جنھوں نے درخواستیں ہی نہیں دیں۔ بدھ کوچیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں جسٹس امیرہانی مسلم اورجسٹس شیخ عظمت سعید پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر پراسیکوٹرنیب نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ اس کیس میں نیب کے وکیل خواجہ حارث نے لاہور سے آنا تھا لیکن بوجوہ وہ نہیں پہنچ سکے٬ اس لئے کیس کی سماعت ملتوی کردی جائے۔ چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ یہ اہم کیس ہے جس کی پیروی کیلئے خواجہ حارث کو جہاز سے آجاناچاہیے تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس امیرہانی مسلم نے کہاکہ نیب نے اپنی رپورٹ میں بھرتیوں سے متعلق حقائق چھپائے ہیں٬ عدالت کو کنٹریکٹ ملازمین کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئیں٬ دوسری جانب فوج سے کورٹ مارشل ہونے کے باوجود ایک افسرکو ڈی جی لگایا گیا جس کی تقرری سے عدالت کوآگاہ نہیں کیاگیا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ ایک صاحب کورٹ مارشل کے باوجود کئی عہدوں پربراجماں رہے۔ جسٹس امیرہانی مسلم ہانی کاکہناتھاکہ کورٹ مارشل کی سزاپانے والاافسر کسی سرکاری عہدے کا اہل نہیں جس پرپراسیکوٹر نیب نے جواب دیاکہ ریکارڈ کے مطابق ڈی جی نیب حسنین کو کسی سرکاری ملازمت کیلئے نااہل قرار نہیں دیا گیا ہے اسلئے ان کی تقرری کی گئی۔ بعدازاں عدالت نے نیب کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :