ڈاکٹروں کی غفلت سے جاں بحق13سالہ طالبعلم محمدفرحان کے والدین انصاف کے منتظر

بدھ 2 نومبر 2016 19:25

پشاور۔02 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء)پشاورکے سرکاری ہسپتالوں میںایڑیاں رگڑ رگڑکر ڈاکٹروں کی غفلت ولاپرواہی سی13سالہ طالبعلم محمدفرحان کی موت نے والدین کوغم سے نڈھال کردیا٬ لواحقین انصاف کی تلاش کیلئے دردرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے۔ محمد فرحان کے والد گل حمادفاروق کے مطابق اسکابیٹاچھٹی جماعت کاطالبعلم تھا جونہایت ذہین اور محنتی تھا اس کے بیٹے کوکچھ ماہ قبل پیٹ میں دردکی شکایت تھی جس پر اسی29جولائی 2016ء کو نصیراللہ خان بابرمیموریل ہسپتال پشاور علاج کی غرض سے لایا گیا جہاں الٹراسائونڈکرکے مریض کو فارغ کر دیا گیا تاہم30جولائی کو دوبارہ پیٹ میں درد کی تکلیف کے باعث محمدفرحان کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے اوپی ڈی لایاگیاجہاں پر اسے سرجیکل وارڈمنتقل کرکے اسکاایکسرے کراکے گھرجانے کوکہاگیا تاہم اسی رات فرحان کو ایک بار پھر شدیدتکلیف شروع ہوئی اوراسے ایل آرایچ پہنچایا گیا مگر ڈاکٹروں نے مریض کو ٹھیک قراردیکر فارغ کردیا۔

(جاری ہے)

والد کے مطابق 2اگست کوایچ ایم سی میں علاج کرانے پرانہیں معلوم ہوا کہ فرحان کااپنڈکس پھٹ چکاہے جس پرانہوں نے وارڈسرجن ڈاکٹرصدیق احمدکو ٹیلیفون پربیٹے کاآپریشن کرنے کوکہالیکن ڈاکٹرنے نہ صرف آپریشن سے انکارکیا بلکہ مریض کا معائنہ تک نہ کیا بالاخرہسپتال کے ٹی ایم او نے آپریشن کر دیا جوکہ ناکام ہوگیااورمریض کو فوری آئی سی یو منتقل کیاگیااوراگلے روزکے ٹی ایچ میں اسکے بیٹے کی موت واقع ہوئی۔

والد نے بتایاکہ اسکے بیٹے کی موت ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی ہے جس کیخلاف انہوں نے ڈاکٹروں کے خلاف ایکشن لینے کیلئے متعلقہ تھانوں ٬آئی جی پی اورایس ایس پی آپریشن کوتحریری درخواستیں دیں مگرکوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ٬ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیرصحت سے اپیل کی کہ خدارا انہیں انصاف فراہم کرکے غفلت کے مرتکب ڈاکٹروں کیخلاف ایکشن لیاجائے۔