صوبائی دارالحکومت سمیت وسطی پنجاب پر چھائی آلودہ فضاء نے عوام کوپریشانی سے دوچار کر دیا٬آنکھیں بری طرح متاثر

گاڑیوں کے دھوئیں ٬مختلف گیسز کے باعث فضاء میں سموگ پیدا ہوئی ٬ بارش ہونے سے ختم ہو جائے گی ‘ ماہرین

بدھ 2 نومبر 2016 17:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) صوبائی دارالحکومت لاہور اور گردونواح سمیت وسطی پنجاب پر چھائی آلودہ فضاء نے عوام کو پریشانی سے دوچار کر دیا ٬چپھن سے آنکھیں بری طرح متاثر ہونے لگیں ۔ماہرین کے مطابق منگل کی شام سے لاہور سمیت وسطی پنجاب کے علاقوں میں محسوس کی جانیوالی دراصل دھند نہیں بلکہ آلودگی کی ایک قسم سموگ ہے جو دھویں اور دھند کا مرکب ہے ۔

جب ہوانہیں چلتی اور درجہ حرارت میں کمی یا دیگر موسمی تبدیلی ہوتی ہے توآلودگی فضامیں اوپرنہیں جاتی بلکہ زمین کے قریب ہی ایک تہہ بن جاتی ہے جس کی وجہ سے آلودگی کئی کئی دن تک شہرمیں رہ سکتی ہے۔ مزید یہ کہ ٹریفک اور دیگر ذرائع سے پیدا ہونیوالی آلودگی اس میں مزید اضافہ کردیتی ہے ۔اس سموگ میں نائیٹروجن آکسائیڈہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انسانوں اور کرہ ارض کو خطرناک شعاعوں سے بچانے والی اوزن لیئر کی طرح کی زمین کے قریب بننے والی اس تہہ کی وجہ سے آلودگی بڑھ جاتی ہے اور سانس کی تکالیف اور آنکھوں میں چبھن ہوتی ہے ۔

اس صورتحال میں سب سے زیادہ چھوٹے بچے ٬ کھلے مقامات پر کام کرنیوالے لوگ٬ حاملہ خواتین اور سانس کی بیماری میں مبتلامریض متاثر ہوتے ہیں۔دوسری طرف محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ دوروز میں مغربی ہوائیں چلیں گی تو آلودگی کے بادل چھٹ جائیں گے تاہم بارش کاامکان نہیں۔طبی ماہرین کاکہناہے کہ یہ صورتحال ہرعمر کے شہریوں بالخصوص مریضوں یا بوڑھوں اور بچوں کیلئے اچھی نہیں٬ سموگ کے خاتمے کا حل بارش ہے ٬ بارش ہونے سے موسم میں تبدیلی آئے گی اور یہ سموگ ختم ہوجائے گا۔چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے دھوئیں اوور مختلف گیسز سے سموگ بنتی ہے اور اس کا خاتمہ بارش سے ممکن ہے تاہم ابھی بارش کے کوئی امکانات نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سموگ آئندہ چند روز تک چھائی رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :