ڈاکٹر عاصم کی بہت جلد دیگر مقدمات میں بھی ضمانت ہوجائے گی٬وزیراعلیٰ سندھ

بلاول بھٹونے مڈ ٹرم انتخابات کی بات نہیں کی٬پیپلزپارٹی جمہوریت پریقین رکھتی ہے٬سید مراد علی شاہ مجالس کو تحفظ فراہم کرنا پولیس اور سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے٬دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ٬میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 نومبر 2016 16:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کو ضمیر کا قیدی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر عاصم کی بہت جلد دیگر مقدمات میں بھی ضمانت ہوجائے گی٬ہمیں عدالتوں پراعتماد ہے٬عام انتخابات وقت پرہوں یا وقت سے پہلے ہم تیارہیں٬آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع یا نئے چیف کافیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے٬شادی ہالز اور کاروبارجلدی بند کرنے پر اتفاق کی کوشش ہورہی ہے٬ہم کسی بھی فیصلے میں جلدبازی نہیں چاہتے۔

بدھ کو وزیراعلی سندھ سیدمرادعلی شاہ نے جناح اسپتال میں ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کی٬ان کی خیریت دریافت کی اورصحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔اس موقع پرمیڈیاسے بات چیت میںسید مراد علی شاہ نے کہاکہ ڈاکٹر عاصم کو اذیت دینے والے خود اذیتوں میں مبتلا ہیں٬ڈاکٹر عاصم کو ایک سال سے زائد عرصے سے سیاسی قیدی بنایا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں عدالتوں پر یقین ہے٬ڈاکٹرعاصم تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد رہا ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عاصم پرنیب کے مقدمات باقی ہیں٬اور بہت جلد ڈاکٹر عاصم کی نیب کے مقدمات میں بھی ضمانت ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے ڈیڑھ سال سے انہیں رکھا ہوا ہے۔ جلد دیگر دو کیسز میں ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی درخواست دائر کریں گے۔وزیراعلی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے مڈٹرم انتخابات کی بات نہیں کی٬تاہم اگرمڈٹرم انتخابات ہوتے ہیں توآئین میں اس کی گنجائش ہے۔

ہمارے لیے کامیابی جمہوریت کی مضبوطی میں ہے٬ بلاول بھٹو کے مطالبات جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ احتجاج سب کاجمہوری حق ہے پی ٹی آئی کارکنان پرتشدد کی مذمت کرتے ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان جب تک جاری ہے اس وقت تک ایپکس کمیٹی کے اجلاس ہوں گے۔بلدیات ینمائندوں کے اختیارات سے متعلق انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ غلط فہمی میں ہیں کہ آج بھی مشرف دور کے اختیارات حاصل ہیں۔

وزیراعلی نے کہاکہ مجالس کو تحفظ فراہم کرنا پولیس اور سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جو لوگ دہشت گردی کرتے ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ہے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں18سے 65 سال کے افراد کی حادثاتی موت میں اہل خانہ کوپیسے ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کوپیسے بیوروکریسی کے ذریعے نہیں انشورنس کمپنی سے براہ راست ملیں گے۔